مذاکرات کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ ختم

روس نے یوکرین پر طاقتور ترین بم گرا دیئے، درجنوں شہری ہلاک

کیف،ماسکو،واشنگٹن،مارچ۔روس نے یوکرین کی رہائشی عمارت پر دنیا کا سب سے طاقتور 500 کلو گرام وزنی بم گرایا جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 18 شہری ہلاک ہوگئے،روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ رہا ،یوکرین نے روسی حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کے ادارے بین الااقوامی عدالتِ انصاف جانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں جنگ کو روکنے کا مطالبہ اور نسل کشی پر روس کے مواخذے کی درخواست کی جائے گی،دوسری جانب روس نے خبر دار کیاہے کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے اور فی بیرل تیل کی قیمت300ڈالر تک پہنچ جائے گی،تفصیلات کے مطابق روس نے یوکرین کی رہائشی عمارت پر دنیا کا سب سے طاقتور500کلوگرام وزنی بم گرایا جس کے نتیجے میں2بچوں سمیت18شہری ہلاک ہو گئے۔ یوکرین کی وزارت اطلاعات نے ٹویٹ میں کہا کہ روسی پائلٹوں نے ایک اورجرم کرتے ہوئے سمی شہر میں رہائشی عمارت پر500 کلوگرام وزنی بم گرایا جس کے نتیجے میں 2بچوں سمیت 18 افراد ہلاک ہوگئے۔یوکرین کی وزارت خارجہ نے اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پر 500 کلوگرام کے ایک اوربم کی تصویرشیئرکرتے ہوئے کہا یہ بم بھی رہائشی عمارت پرگرایا گیا تھا جوپھٹ نہ سکا تاہم دیگرعلاقوں میں پھینکے گئے اس طرح کے بموں سے بڑی تعداد میں مرد، خواتین اوربچے ہلاک ہوئے۔روسی طیاروں نے یوکرین میں رہائشی عمارتوں پر500 کلووزنی جوبم گرائے وہ ’فادر آف آل بم ‘ (ایف اے بی 500) کہلاتے ہیں ،یوکرین نے روسی حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کے ادارے بین الااقوامی عدالتِ انصاف جانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں جنگ کو روکنے کا مطالبہ اور نسل کشی پر روس کے مواخذے کی درخواست کی جائے گی۔ روس اور یوکرین دونوں عالمی عدالت انصاف کے رکن ہیں۔اگر عالمی عدالت انصاف کوئی فیصلہ کرتی ہے تو عمومی طور پر ممالک اس کی پیروی کرتے ہیں لیکن انکار پر عالمی عدالت کے پاس اپنا فیصلہ زبردستی نافذ کرنے کا اختیار نہیں۔دوسری جانب روس اور یوکرین کے وفود کے درمیان مذاکرات کے تیسرا دور کے بھی حوصلہ افزا نتائج نہیں نکلے، یوکرینی وفد کے مطابق مذاکرات میں انسانی راہداری کے قیام کے سلسلے میں پیشرفت ہوئی ہے، روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ دس مار چ کوترکی کے شہر انطالیہ میں ملاقات کریں گے۔ مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوکرینی وفد کے رکن نے کہا کہ مذاکرات کے نتائج حوصلہ افزا نہیں ہیں تاہم انسانی راہدری کے قیام کے سلسلے میں پیشرفت ہوئی ہے، اس سے پہلے روس نے چھ مقامات پر شہری انخلا کے لیے جنگ بندی کی پیش کش کی تھی جسے یوکرین نے یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو پناہ کے نام پر روس اور بیلا روس کے حوالے نہیں کر سکتے۔ دریں اثنا روس کے نائب و زیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے دنیا کو خبردار کردیا۔ الیگزینڈر نوواک نے خبر دار کیاہے کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے اور فی بیرل تیل کی قیمت 300 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے ابھی تک روسی تیل اور گیس کی درآمدات روکنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔علاوہ ازیں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ روسی تیل پر عالمی پابندی عائد کرنے کا معاملہ زیرِ غور ہے لیکن جرمنی اور ہنگری نے مخالفت کردی۔انہوں نے مزید کہا روسی تیل اور گیس کے بغیر یورپ اپنی توانائی کی ضروریات پوری نہیں کرسکتا، روسی تیل پر پابندی کی خبروں پر دنیا بھر کی منڈیوں میں مندی کا رجحان دیکھنے آیا ہے۔بورس جانسن کا کہنا تھا کہ روسی تیل پر پابندی کی خبروں پر خام تیل کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ہیں، برینٹ کی قیمت 123 اور ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 119 ڈالر فی بیرل کے قریب جا پہنچی ہے۔

Related Articles