نجی شعبے ، دفاعی شعبے میں خود کفیلی کے لیے حب الوطنی کے جذبے سے کام کریں: مودی
نئی دہلی، فروری۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو دفاعی شعبے میں خود کفیل بنانے کے لئے آج سبھی متعلقین اور خاص طور پر نجی شعبے سے اپیل کی کہ وہ حب الوطنی کے جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستان کو دفاعی شعبے میں خود کفیل بنانے کے مقصد سے اپنا زیادہ سے زیادہ تعاون دیں۔مسٹر مودی نے جمعہ کو عام بجٹ میں ملک کو دفاعی شعبے میں خود کفیل بنانے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منعقدہ ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے سے وابستہ تمام متعلقین سے اپیل کی کہ وہ منافع اور دیگر باتوں کو چھوڑ کر حب الوطنی اور خدمت کے جذبہ کے ساتھ ملک کو مضبوط بنانے کی سمت میں کام کریں۔ نجی شعبے سے خصوصی طور پر اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی آپ سے توقعات وابستہ ہیں اور نجی کمپنیوں کو ملک کی خدمت کا یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ سوچنے کا وقت نہیں کہ کتنا منافع ہوگا اور کب ہوگا، اب ہمیں صرف ملک کو مضبوط بنانے کا سوچنا چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروگرام اس لیے منعقد کیا گیا ہے کیونکہ حکومت تمام متعلقین سے عملی حل سننا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے نفاذ میں ابھی ایک ماہ کا وقت باقی ہے اور اس دوران سب کو مل کر بحث اور منصوبہ بندی کرنی چاہیے جس سے یکم اپریل سے بجٹ کی التزامات پر عملدرآمد ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ نجی شعبہ بھی پبلک سیکٹر کے اداروں کے برابر ہو اور ملک کی خدمت میں بڑھ چڑھ کا تعاون دے۔ اس کے لیے بجٹ میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے لیے 25 فیصد رقم مختص کرنے کے ساتھ ساتھ خصوصی انڈرٹیکنگ کے قیام کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خلائی اور ڈرون سیکٹر کو بھی پرائیویٹ سیکٹر کے لیے کھولا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں بنائے جانے والے دو دفاعی کوریڈور سے بھی نجی شعبے کو اپنا تعاون دینے میں مدد ملے گی۔حکومت کے آرڈیننس فیکٹریوں کو کارپوریٹائز کرنے کے فیصلے کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ان کا ورک کلچر بدل گیا ہے اور ان کے بزنس کی توسیع تیزی سے ہوری ہے اور انہیں بڑے بڑے آرڈر مل رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دفاعی شعبے میں برآمدات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اور اب ہندوستان 75 سے زائد ممالک کو دفاعی ساز و سامان اور خدمات فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ سات برسوں میں 350 سے زائد صنعتی لائسنس دئیے گئے جبکہ 2001 سے 2014 تک صرف 200 لائسنس دیئے گئے۔