عراقی صدارتی انتخابات سے میری بے دخلی کا فیصلہ بلا جواز ہے : زیباری
بغداد،فروری۔عراق میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے اہم رہ نما ہوشیار زیباری نے وفاقی عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو نا حق اور ضرر رساں قرار دیا۔ مذکورہ عدالت نے زیباری کو عراقی صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار شریک ہونے سے روک دیے جانے کا حتمی فیصلہ جاری کیا تھا۔ساتھ ہی دس برس تک وزیر خارجہ کے منصب پر فائز رہنے والے اہم کرد سیاست دان نے زور دیا کہ وہ عراقی عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ تاہم عدالت عظمی کی جانب سے ان کے خلاف فیصلہ بلا جواز ہے۔زیباری عراق کے وزیر خزانہ بھی رہے تاہم 2016ء میں بدعنوانی کے الزام کے تحت انہیں وزارت کی کرسی سے برطرف کر دیا گیا تھا۔آج اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زیباری نے باور کرایا کہ اس موڑ پر زندگی ٹھہر نہیں جائے گی اور وہ اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔کرد رہنما نے باور کرایا کہ وہ اور ان کی جماعت اس ملک میں باہر سے نہیں آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عراق کی بنیاد ڈالی … ہمیں اپنے کردار کی پاکیزگی کے لیے کسی سے گواہی طلب کرنے کی ضرورت نہیں ۔اس سے قبل عراق کی وفاقی عدالت عظمی نے حتمی فیصلے میں ہوشیار زیباری کو صدارتی انتخابات میں نامزدگی کے لیے نا اہل قرار دیا تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے زیباری کی نامزدگی کو قبول کرنا درست نہیں۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق زیباری مستقبل میں بھی صدر کے منصب کے لیے نامزدگی سے محروم رہیں گے۔عدالت کے اعلان میں کہا گیا کہ موجودہ صدر برہم صالح نئے صدر کے انتخاب تک اپنی ذمے داریاں انجام دیتے رہیں گے۔