ہم جنس پرستی کی وجہ سے جوڑے کو گھر کی خریداری سے انکار
راچڈیل،جنوری۔ہم جنس پرستی کی وجہ سے جوڑے کو گھر کی خریداری سے انکار کر دیا گیا، ہم جنس پرست جوڑے نے انٹرنیٹ اسٹیٹ ایجنٹ پرپل برکس کے ذریعے مکان خریدنے کی کوشش کی تو انہیں فروخت کنندگان عیسائی میاں بیوی نے یہ کہہ کر معذرت کر لی کہ وہ کسی ہم جنس پرست کو اپنا گھر فروخت نہیں کریں گے، فروخت کنندگان بلڈر لیوک مین اور ان کی اہلیہ نے کیمبرج یونیورسٹی کے طبی ماہر طبیعات34سالہ ڈاکٹر جوانا برونکرلیوک اور اس کے ساتھی کو گھر دیکھنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا، انہوں نے بائبل کے حوالہ جات کا حوالہ دیا اور کہا کہ وہ شراکت میں دو آدمیوں کو گھر فروخت نہیں کر سکتے ،اب آن لائن پراپرٹی دیو نے اشتہار کو اپنی سائٹ سے ہٹا دیا ہے، مینز کو بتایا ہے کہ لیوک اور اس کے ساتھی کو ان کا پیغام فرم کی اقدار کیمکمل طور پر مخالف تھا۔ 34 سالہ فومنگ لیوک نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شروع میں پہلے 10 سیکنڈ تک میں ہنستا رہا، میں نے سوچا کہ یہ ایک مذاق ہے لیکن پھر میں پریشان اور غصے میں تھا اور میں نے فون پر اپنی ماں کو پکارا، ہمارے کلچر میں ہومو فوبیا اب بھی موجود ہے، لیوک اور لاچلان آٹھ سال سے ایک ساتھ رہتے ہیں،نے گزشتہ ہفتے سرے میں گھر دیکھنے کا منصوبہ بنایا تھا،جب انہوں نے دیکھنے کے لیے کہا تو مینز نے انہیں واپس پیغام کیا کہ کیا آپ ہمیں اپنی پوزیشن اور حالات کے بارے میں تھوڑا سا بتانے کی کوشش کریں گے، لاچلان نے خوشی سے جواب دیا کہ انہیں یہ علاقہ کیوں پسند آیا اس کے بارے میں تھوڑا سا بتاتے ہوئے مزید کہاکہ میں آئی ٹی وی کے لیے 37 سالہ ٹی وی پروڈیوسر ہوں اور لیوک تعلیم میں 33 سالہ کاروباری مالک ہے لیکن عیسائی جوڑے کے جواب نے انہیں دنگ کر دیا،پیغام میں لکھا تھا پیارے لاچالان اور لیوک اپنے حالات ہمارے ساتھ بانٹنے کے لیے آپ کا شکریہ،مگراگر ہم دخل اندازی محسوس کرتے ہیں تو ہمیں افسوس ہے لیکن ہم صرف یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم شراکت میں دو مردوں کے لیے اپنا گھر دیکھنے یا خریدنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے جیسا کہ یہ خدا کے کلام مقدس بائبل میں دی جانے والی تعلیم کیخلاف ہے۔