مرکز کمیونٹی کچن کے لئے ماڈل اسکیم تیار کرے : سپریم کورٹ

نئی دہلی، جنوری۔ سپریم کورٹ نے منگل کے روز مرکزی حکومت سے کہا کہ بھوک اورسوئےتغذیہ سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کچن کی ایک ماڈل اسکیم تیار کی جانی چاہئے اور ریاستی حکومتوں پر اسے اپنے مقامی ماحول کے مطابق لاگو کرنے کے لئے چھوڑ دینا چاہئے ۔ چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بینچ نے بھوک اور سوئےتغذیہ کے پیش نظر غذائیت سے بھرپور کھانا دستیاب کرانے کے لیے ملک بھر میں سبسڈی والی کینٹین قائم کرنے کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ کی عرضی پرسماعت دوران حکومت سے ماڈل اسکیم تیار کرنے کو کہا ۔سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ’اندرا کینٹین‘ اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستوں کو مقامی کھانے کی عادات کے مطابق ماڈل اسکیم میں تبدیلی کرنا پڑسکتی ہے ۔ ماڈل تیار کرتے وقت اس بات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔بینچ نے کہا کہ حکومت ایک ماڈل اسکیم تیار کرکے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اضافی غذائی اجناس فراہم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے سکتی ہے۔اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے بینچ کے سامنے کہا کہ ریاستوں کی جانب سے بھوک سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ بینچ نے ان سے پوچھا’’ریاستوں نے بھوکمری کی وجہ سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں دی ہے، کیا یہ قابل اعتبار ہے‘‘۔ بینچ نے کہا کہ ریاستوں کو سوئےتغذیہ اور بھوکمری سے ہونے والی اموات پر دو ہفتوں کے اندراپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔بینچ نے اٹارنی جنرل وینوگوپال سے کہا کہ مرکزی حکومت کو بھوکمری سے ہونے والی اموات کے تازہ ترین اعداد و شمار فراہم کرنے چاہئیں ۔ سماعت کے دوران بینچ نے یہ سوال بھی کیا کہ انتخابات کے دوران مفت تحائف دینے کا اعلان کرنے والی سیاسی جماعتوں نے بھوک اور سوئےتغذیہ کے خلاف کچھ کیوں نہیں کیا ۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل وینوگوپال نے بھوک اور قلت تغذیہ سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں کمیونٹی کچن اسکیم کو چلانے کے لیے فنڈز کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کہا کہ مرکز پہلے سے ہی 131 فلاحی اسکیموں کو فنڈ فراہم کر رہا ہے۔ عرضی گزار کی وکیل اے منڈلا نے عدالت سے اس معاملے میں ملک بھر میں کمیونٹی کچن کے لیے اسکیم تیار کرنے کے لئے ایک ماہر کمیٹی تشکیل دینے کی عدالت سے درخواست کی ۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت تین ہفتے بعد کرے گی ۔

Related Articles