حکومت بریڈ فورڈ کے معاشی ایجنڈے کو لازمی اپنی ترجیحات میں رکھے، ناز شاہ ایم پی

بریڈفورڈ ،جنوری۔شیڈو وزیر ناز شاہ ایم پی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بریڈ فورڈ کیمعاشی لیولنگ اَپ ایجنڈے کو اپنی ترجیحات کے مرکز میں رکھے کیونکہ ڈسٹرکٹ بریڈفورڈ میں کاروبار ابھی تک لاک ڈاؤن کے اثرات سے دوچار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا،ان کا کہنا تھا کہ بریڈ فورڈ میں کاروبار اب بھی وبائی بیماری کے دوران لاک ڈاؤن ،کورونا وائرس کی پابندیوں کے اعلیٰ ترین درجے میں رکھنے اور بریگزٹ کے مرکب کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہیں ،وبائی مرض کے عروج کے دوران جب ملک کا باقی حصہ دوسرے قومی لاک ڈاؤن سے باہر نکلا، اس وقت بریڈ فورڈ بدستور پابندیوں کے اعلیٰ ترین درجے میں تھا جس کی وجہ سے بریڈفورڈ میں کاروبار اور معیشت کی بحالی بری طرح متاثر ہوئی، ناز شاہ نے مزید کہا کہ کاروبار پر معاشی اثرات کی پیمائش کرنے کیلئے بریڈ فورڈ کونسل کی طرف سے کیے گئے ایک سروے میں معلوم چلا ہے کہ ریٹیلرز، مہمان نوازی اور تفریحی شعبوں میں 94فیصدکاروبار وبائی امراض کے ابتدائی مہینوں میں متاثر ہوئے ،میرے حلقے میں بہت سے کاروباروں کے لیے مہنگائی بھی کافی تشویشناک ہے، فیڈریشن آف سمال بزنسز کے مطابق 78فیصد چھوٹے کاروباروں کو اس سے پیدا ہونے والے اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا یہ واضح ہے کہ حکومت اپنے وبائی امراض سے پہلے کے کاروباری منصوبے پر واپس نہیں جا سکتی، اس لیے مقامی کاروبار کو سپورٹ کرنے کا مطلب ہے ہماری کمیونٹیز میں کارکنوں، خاندانوں اور لوگوں کی مدد کرنا ہے ،مقامی کاروبار نہ صرف ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں بلکہ ایک لائف لائن ہیں، حکومت کو اس غیرمتناسب اثر کو تسلیم کرنا چاہئے جو مزید مقامی پابندیوں کے مقامی کاروباروں اور معیشتوں پر پڑے، اکتوبرکو میں نے حکومت سے کاروباری نرخوں کو منجمد کرنے کو کہا ہے جس سے ریٹیلرزاور مہمان نوازی جیسیشعبوں کو فائدہ پہنچے گا، انہیں چھوٹے کاروبار کی ریلیف کی شرح میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ ان کومہنگائی کے اضافے اور لاگت کو پورا کرنے میں مدد ملے، حکومت اگر بریڈ فورڈ جیسے شمالی شہروں میں کاروبار کے مواقع اور پائیداری کو برابر کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو یہی سمجھا جائے گا کہ حکومت کاروبار اور معیشت کی بحالی کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

 

Related Articles