روس پر بہترین مالیاتی پابندیوں کے پیکج پر کام کر رہے ہیں:واشنگٹن
واشنگٹن،جنوری۔امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے جمعرات کو کہا ہے کہ ان کا ملک روس کے خلاف مالیاتی پابندیوں کے ایک پیکج پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے یوکرین کی سرحد پر مزید روسی افواج کی نقل و حرکت کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا لیکن انہوں نے نشاندہی کی کہ انٹیلی جنس معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ماسکو نے یوکرین پر حملہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ روس نے اپنے دسیوں ہزار فوجی یوکرین کی سرحدوں پر تعینات کیے ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ بات چیت سے ہٹ کر کسی بھی روسی کارروائی کے لیے تیار ہے۔ ساتھ ہی خبردار کیا کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیا گیا تو امریکا سخت رد عمل ظاہر کرے گا۔ روس کا حملہ یوکرین کے لیے تباہ کن ہو گا۔ یہ کہ امریکا روس کے کسی بھی اقدام کا یورپ کے ساتھ مل کر مقابلہ کرے گا۔اس سے پہلے پینٹاگان نے جمعرات کو العربیہ کو بتایا تھا کہ روس کے یوکرین کے ساتھ سرحد سے انخلاء کے کوئی اشارے نہیں ہیں۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب کو بتایا کہ ان کا ملک یوکرین کی خودمختاری کی مکمل حمایت کے لیے پرعزم ہے۔امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہم یوکرین کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد جاری رکھیں گے۔امریکہ نے بدھ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ روس کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن اس نے دھمکی دی کہ اگر اس نے یوکرین پر قبضہ کیا تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے برسلز میں نیٹو کونسل کے اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اگر روس نے اپنے یوکرائنی پڑوسی پر حملہ کیا تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔یوکرین کے بحران کو حل کرنے کی سفارتی کوششوں کے باوجود جمود کا شکار ہونے سے ایسا لگتا ہے کہ فوجی سطح پر خفیہ اقدامات ہو رہے ہیں جن میں یوکرین کی فوج کو امریکی مدد فراہم کرنا بھی شامل ہے۔200 ملین ڈالر کے خفیہ فوجی امدادی پیکج کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں جو امریکا یوکرین کو فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔امریکی اخبار پولیٹکو کے مطابق امریکی اور یوکرائنی حکام نے اطلاع دی ہے کہ روس کے ساتھ تناؤ کے جلو میں امریکا خفیہ طور پر ہتھیار یوکرین کو منتقل کرے گا۔