سعودی عرب میں برف باری کا روایتی عرب رقص سے استقبال
ریاض،جنوری۔سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں گذشتہ روز ہونے والی برف باری نے جہاں سردی کی شدت میں مزید اضافہ کیا ہے وہیں شہریوں کے لیے برف باری سے لطف اندوز ہونے کا موقع بھی فراہم کیا۔ ’سفید مہمان‘ کی آمد پر شہریوں نے گھروں سے باہر نکل کربرف میں کھڑے ہو کر روایتی عرب ڈانس’دحۃ‘ سے استقبال کیا۔ اس موقعے پرکیمروں میں بنائی گئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جنہیں صارفین نے بے حد پسند کیا ہے۔سوشل میڈیا پر پھیلنے والی درجنوں ویڈیوز اور کلپس میں تبوک کے علاقے کے لوگوں کو برف باری کا جشن مناتے دکھایا گیا۔ مملکت کے شمالی علاقوں میں جبل اللوز پر گرنے والی برف باری کے موقعے پر شہریوں نے ’دحۃ‘ رقص سے استقبال کیا۔زیر گردش کلپس میں کئی مردوں کو قطار میں کھڑے تالیاں بجاتے اور گاتے دکھایا گیا۔ان میں سے ایک نوجوان کو ’دحۃ‘ ڈانس کی پرفارمنس کرتے دکھایا گیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ "دحۃ” ایک قدیم رقص ہے جو قدیم زمانے میں جنگوں کے دوران دشمنوں کو شکست دینے کے بعد فتح کیجشن میں پیش کیا جاتا تھا۔اب یہ رقص مختلف قومی مواقع پرپیش کیا جاتا ہے۔ اس کے اپنے اصول مخصوص طریقے ہیں۔ رقص کے لیے کسی ایک قبیلے کے کچھ لوگ ایک یا دو قطاروں میں کھڑے ہو کرتالیاں بجاتے اور گیت گاتے ہیں جب کہ ایک شخص ان کے سامنے کھڑے ہو کر تلوار یا لاٹھی کے ساتھ رقص پیش کرتا ہے۔ اس تلوار کو’الحاشی‘ کہا جاتا ہے۔ماضی میں الدحٰۃ کو نعروں اور حرکات کے نام سے جانا جاتا تھا۔ یہ ایک قسم کی فاتحانہ رسم تھی جس کا مقصد دشمنوں کے دلوں میں دہشت پھیلانا یا کسی بھی جنگ کے بعد فتح کا جشن منانا ہوتا تھا۔جب کہ اس میں شریک مردوں کی آوازیں شیروں کی دھاڑ یا اونٹ کی دھاڑ سے بہت ملتی جلتی ہیں اور یہ رقص اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس میں شاعری، کھیل اور جنگی رقص کو یکجا کیا گیا ہے۔