اہل افراد جلد از جلد بوسٹر لگوائیں، اومی کرون سے مسائل بڑھ رہے ہیں

 انتہائی نگہداشت وارڈز میں داخل 90 فیصد مریضوں نے بوسٹر نہیں لگوایا تھا، بورس جانسن

لندن،دسمبر۔ وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہیکہ اس وقت انہتائی نگہداشت کے وارڈز میں داخل 90 فیصد مریض ایسے ہیں جنہوں نے بوسٹر نہیں لگوایا تھا اور ویکسین نیلگوانے کی صورت میں ہسپتال داخلیکا امکان 8 گنا بڑھ جاتا ہے۔ وہ بدھ کی صبح ایک ہسپتال کے دورے کیموقع پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بوسٹرلگوانے کے اہل24لاکھ افراد جلد سامنے آکر بوسٹر لگوائیں کیونکہ بوسٹر نے لگوانے کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ بوسٹر نہ لگوانے کے سبب ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت وارڈز میں ان کی تعداد بڑھ گئی ہے۔انہوں نیکہا کہ ہربات انتہائی اہم ہے کہ جلد از جلد بوسٹرلگوایا جائے اور نئے سال کی خوشیوں میں احتیاط کے ساتھ شریک ہوا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن مہم کے سبب انگلینڈ میں وبا کی موجود سطح کہ کنٹرول میں رکھا ہوا ہے اور نئے برس سے قبل نئی پابندیاں عائد نہیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ کورونا انفیکشن کے سبب ہسپتالوں میں داخلوں کی شرح بڑھی ہے۔ اومی کرون کے سبب مسلسل مسائل بڑھ رہے ہیں۔ ہربات بھی واضح ہے کہ اس کی شدت دیگر وائرسز کے مقابلے میں کم ہے لیکن یہ تیزی کے ساتھ پھیلتا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ نئے سال کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں سفر کرینگے انہوں نے کہا کہ ہر شخص نئے سال کی خوشیوں سے لطف اندوزہو لیکن معقول اوراحتیاطی تدابیر کے ساتھ۔ کسی بھی تقریب میں جانے سیقبل ٹیسٹ کرلیں۔ ہوا درا جگہ پر جائیں، دوسروں کا خیال رکھیں اور سب سے اہم بات یہ کہ بوسٹرلگوائیں۔ اس سوال کے ملک کے مختلف حصوں مختلف پابندیاں کیوں عائد ہیں ان کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ بوسٹر ہے جس کی وجہ سے فرق پڑا ہے۔ بورس جانسن نے کہا کہ ہم ڈیٹا کو دیکھ رہے ہیں اورکیسز بڑھنے پرنظر ہے۔ اومی کرون کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور بوسٹر کمپنی کے سبب واضح فرق نظر آتا ہے۔ وزیراعظم سے ایک صحافی نے یہ سوال بھی کیا کہ وہ گذشتہ 10 دنوں سے کہاں تھے تو ان کا کہنا تھا وہ ملک میں ہی تھے۔ بورس جانسن کا کہنا تھا کہ یکم جنوری تک ملک کے ہر بالغ شخص کو بوسٹر کی پیشکش کردی جائے گی۔ دریں اثنا فارماسسٹ نے ریپڈ کوویڈ ٹیسٹ کٹ کی دستیابی کے حوالے سے انتباہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلف آئسولیشن میں قواعد میں تبدیلی کے بعد لٹرل فلو ٹیسٹ کٹ کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ اب لٹرل فلو ٹیسٹ کانتیجہ چھٹے اور ساتویں روز منفی آنے کی صورت میں وہ ساتویں روز سیلف آئسولیشن ختم کرسکتے ہیں۔ ایسوسی ایشن آف انڈی پینڈنٹ ملٹی پل فارماسسٹ کے مطابق عملہ کے علاوہ صارفین میں کٹ کی سپلائی میں کمی پر دبائو کا شکار ہیں جبکہ یو کے ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ لٹرل فلو ٹیسٹ کٹ کی زبردست مانگ کے باوجود روزانہ لاکھوں کٹس فراہم کی جارہی ہیں۔ ایجنسی کے ترجمان کے مطابق 18 دسمبرسے روزانہ کٹ کی فراہمی کی مقدار کو دگنا کرکے 9 لاکھ تک کردیا گیا ہے۔ کرسمس کی تعطیلات کے سبب بھی ترسیل میں تاخیر کاسبب بن سکتا ہے۔ شیڈو ہیلتھ سیکریٹری ولیس اسٹرلنگ نے کٹ کی بروقت فراہمی کو یقینی نہ بنانے کو حکومت کی نا اہلی قرار دیا ہے۔ حکومت کی ایڈوائس کے مطابق لوگ باقاعدگی سے ٹیسٹ کررہے ہیں لیکن کنزرویٹیو حکومت کی نااہلی کے سبب انہیں ایسا کرنے سے روکا جا رہا ہے۔

 

Related Articles