سعودی ڈاکٹر کا کارنامہ، ماں کے پیٹ میں بچے کی کامیاب سرجری
اوہائیو،دسمبر۔امریکی ریاست اوہائیو کے کلیولینڈ میڈیکل سینٹر کی ایک ٹیم جس کی سربراہی سعودی ڈاکٹر ہانی نجم کر رہے تھے نے ماں کے پیٹ میں موجود بچے کی کامیاب سرجری کی ہے جس پر سعودی عرب کے عوامی حلقوں میں ڈاکٹر ھانی نجم کی تحسین کی جا رہی ہے۔پیٹ میں موجود بچے کی ماں ’سام ڈرینن‘ نے "این بی سی نیوز” کو انٹرویو میں وضاحت کی کہ جب وہ 25 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے پیٹ میں موجود بچے کے دل میں ٹیومر ہے۔ڈاکٹروں نے اس وقت اسے بتایا تھا کہ جنین کو زندہ رکھنے کے لیے اسے فوری سرجری کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سب کچھ ٹھیک تھا۔ یہاں تک کہ جب میں نے 27 اپریل کو اپنا دوسرا الٹراساؤنڈ کیا تو مجھے پتہ چلا کہ کچھ گڑ بڑ ہے۔اس نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے اسے اور اس کے شوہر ڈیوڈ کو بتایا کہ اسے جنین کے دل کے بائیں جانب دبانے والے ٹیومر کو نکالنے کے لیے سرجری کی ضرورت ہے اور اس کی وجہ سے دوران خون میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔اس نے وضاحت کی کہ وہ کلیولینڈ کلینک میں ماہرین سے ملاقات کے صرف 36 گھنٹے بعد آپریشنز کے مرحلے میں داخل ہوئی۔سعودی ڈاکٹر ہانی نجم جو مرکز میں کارڈیک سرجری کے شعبے کے سربراہ ہیں اور میڈیکل ٹیم کے ساتھ ہیں نے سرجری کے ذریعے ٹیومر کو نکالنے کے لیے پیٹ اور بچہ دانی کو کھولنا تھا۔ بچے کے دونوں بازوں کو اوپر اٹھا کر سینے تک پہنچنا اور وہاں پر ٹیومر کو ہٹانا، خون کے بہاؤ کو بحال رکھنا اور آخر میں اسے بچہ دانی میں واپس رکھنا تھا۔اس طبی مرکز کی طرف سے بچے کے ماں کے پیٹ میں آپریشن کے بعد اسے اس وقت تک صیغہ راز میں رکھا جب تک بچہ اپنی فطری نشو نما کے بعد اچھی صحت کے ساتھ پیدا نہیں ہو جاتا۔مرکز نے ایک ویڈیو بھی شائع کی جس میں بچے کے دل سے کینسر کے ٹیومر کو نکالنے کے لیے سرجیکل آپریشن کی تفصیلات جاری کی گئی تھیں۔دوسری طرف امریکا میں ریاض کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان نے ڈاکٹر ھانی نجم کو ان کے کام کی کامیابی پر مبارکباد دی۔انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ سعودی ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کا کام پورے امریکا میں ہمارے پاس سب سے بہتر ہے۔سعودی ڈاکٹر نے ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ شیئر کرنے کے بعد اس کا جواب دیتے ہوئے اس پر فخر کا اظہار کیا کہ وہ سعودی عرب کے تعلیمی عملے کے ارکان میں سے ایک ہیں جہاں انہوں نے 16 سال کا تجربہ سیکھا۔