اٹلی میں وبا کے بڑھتے کیسز کے باوجود پوپ فرانسس کی کرسمس ایو ماس میں شرکت

روم،دسمبر۔پوپ فرانسس نے اٹلی میں کرونا وائرس کی نئی قسم آمیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود کرسمس کی شام ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں دو ہزار افراد کے اجتماع کرسمس ایو ماس میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے ویٹیکن نے اپنے تمام ملازمین کے لئے کووڈ 19 کی ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا تھا۔ تاہم سینٹ پیٹرز چرچ میں ہونے والے مذہبی اجتماع میں شرکت کرنے والوں پر ماسک پہننے کی پابندی کرنا لازمی تھا۔پوپ فرانسس سسٹین چیپل میں نمودار ہوئے تو گرجا گھر کا کوائرگروپ وہ گیت گا رہا تھا، جو بیت الحم میں عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کی یاد میں، ویٹیکن میں کرسمس کی تقریبات کا آغاز تھا۔پوپ فرانسس نے اس موقعے پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ یسوع مسیح کے ماننے والوں کو ان کی انکساری کو یاد رکھنا چاہئیے اور یہ بھی کہ وہ دنیا میں آئے تو غربت اور کسمپرسی کی حالت میں۔ پوپ فرانسس نے کہا، خدا کو عاجزی میں تلاش کیجئے۔ یہی یسوع مسیح کا پیغام ہے۔ خدا کروفر میں نہیں بلکہ انکساری میں ملتا ہے۔ عاجزی ہی وہ راستہ ہے جو انہوں نے اختیار کیا جو انہیں ہمارے قریب لے آیا، جس نے ہمارے دلوں کو چھو لیا، جس نے ہماری حفاظت کی اور ہمیں اس سے قریب تر کیا، جو اصل حقیقت ہے۔ واضح رہے کہ اس موقعے پر سینٹ پیٹرز بیسلیکا میں لگ بھگ 2,000 افراد موجود تھے۔ جبکہ 2020 میں کرسمس پر اٹلی میں مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے صرف 200لوگوں کو آنے کی اجازت دی گئی تھی۔سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں بیک وقت 20,000 ہزار افراد کی گنجائش موجود ہے۔ کووڈ19 کی وبا سے پہلے یہ کرسمس سے ایک روز پہلے کی سب سے بڑی تقریب رہی ہے اور بیسلیکا چرچ لوگوں سے بھرا ہوتا تھا۔نصف شب کا یہ اجتماع شام ساڑھے سات بجے ہی شروع ہو گیا جبکہ ایک سال پہلے یہ اجتماع اٹلی بھر میں کووڈ19کے کرفیو سے پہلے ختم کرنا پڑا تھا۔اگرچہ اٹلی میں اومکرون ویرینٹ کے کیسز کے بعد جمعرات کو ویٹیکن کے وزیرِ خارجہ نے ویٹیکن کے تمام عملے کے لئے لازمی ویکسین کا نیا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ تاہم، یہ حکم اجتماع میں آنے والے دیگر لوگوں کے لئے نہیں تھا۔ ان تمام شرکاء￿ کے لئے ماسک پہننا لازمی تھا۔پوپ فرانسس نے اس موقعے پر ماسک نہیں پہن رکھا تھا۔ ان کی عمر 85 سال ہے۔ وہ ویکسین کا بوسٹر شاٹ لگوا چکے ہیں۔ وہ ویکسین کو محبت بھرا اقدام قرار دے چکے ہیں۔ اور زور دیتے ہیں کہ دولت مند ملکوں کو پسماندہ ممالک کے لئے ویکسین فراہم کرنی چاہئیے۔واضح رہے کہ اس سال اٹلی میں کرونا کے باعث کرفیو تو نہیں لگایا گیا، لیکن اس ہفتے یہاں کووڈ کیسز کی تعداد سال دو ہزار بیس کے کرسمس کے ہفتے کے مقابلے میں زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ جمعے کے روز اٹلی میں کرونا کیساڑھے 50 ہزار نئے کیسز سامنے آئے، جبکہ 141افراد ہلاک ہوئے۔ جس سے اٹلی میں کرونا کے باعث مجموعی ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ چھتیس ہزار تین سو چھیاسی ہو گئی ہے۔

Related Articles