اسرائیل کل ہی ایران کی جوہری تنصیبات پرحملہ کرسکتا ہے:فضائیہ کےنئے سربراہ کی دھمکی
تل ابیب،دسمبر۔اسرائیلی فضائیہ کے نئے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کی جوہری تنصیبات پرآنے والے’’کل‘‘ ہی کامیاب حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یروشلم پوسٹ کے مطابق اپریل میں اسرائیلی فضائیہ کی کمان سنبھالنے والے میجرجنرل تومربار نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کل کے روزایران کی جوہری تنصیبات پر کامیابی سے حملہ کرسکتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں یہ فرض کرتا ہوں، یہ حملہ میرے وقت میں ہوگا اور میرے کندھے پہلے ہی اس ذمے داری کے بوجھ کو سمجھتے ہیں‘‘۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات کو کامیابی سے تباہ کر سکتا ہے۔ ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ ہم وہاں،یہاں سے ایک ہزار کلومیٹر دور کچھ کرگزریں اور میں واپس وطن آجاؤں مگریہ کہنے کے قابل نہ ہوں کہ ’’میں نے مشن مکمل کر لیا ہے‘‘۔امریکاطویل عرصے سے یہ کہتارہا ہے کہ اگرایران کے ساتھ سفارت کاری ناکام رہتی ہے تو وہ تفصیل واضح کیے بغیر "پلان بی” کی طرف رجوع کرنے پر آمادہ ہے۔دریں اثناء واشنگٹن کے اتحادی اسرائیل کے عسکری اور سیاسی لیڈر بے صبری کا مظاہرہ کررہے ہیں اور انھوں نے بار بار اعلان کیا ہے کہ اسرائیل ایران کے جوہری اہداف پر فوجی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔تومر بار کا خیال ہے کہ اگر اسرائیل ایران پرحملہ کرتا ہے تو لبنان میں تہران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ تل ابیب پر جوابی حملہ کرے گی۔’’مجھے یہ فرض کرنا ہے کہ وہ (حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ) خود بخود اندرآجائیں گے۔تیس سال سے انھوں نے اس حکم کا انتظارکیا ہے اور ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ وہ وہاں نہ ہوں اور سب سے زیادہ شدت کے ساتھ ہوں۔ ہمیں اس کے لیے تیار رہنا ہوگا‘‘۔بار کا کہنا تھا۔بار نے زور دے کر کہا کہ’’لبنان کے ساتھ ممکنہ تیسری جنگ کے نتیجے میں اسرائیل کی فتح ہوگی۔وہ ہماری طاقت کا تصور تک کرنا نہیں جانتے۔شاید وہ خصوصی فورسز لانے کی کوشش کریں گے یا گھر کے محاذ پر گولی چلائیں گے،لیکن اب ہم اس مرتبہ اس پیمانے پرنہیں ہیں۔ ہم اس بار ایک واضح فتح چاہتے ہیں، مگرکم وقت میں اور کم نقصانات کے ساتھ‘‘۔