فحش ویڈیو کیس میری بدنامی کی منظم مہم کے سوا کچھ نہیں، راج کندرا
ممبئی،دسمبر۔بھارتی بزنس مین اور اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا نے کہا ہے کہ فحش ویڈیو کے کیس ’مجھے بدنام کرنے کی مہم کے سوا کچھ نہیں ‘لیکن میں شرم سے منہ نہیں چھپاؤں گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق راج کندرا نیضمانت پر رہائی کے بعد پہلی بار معاملے پر اظہار خیال کیا اور فحش فلموں کی تیاری اور تقسم میں ملوث ہونے سے انکار کیا اور کہا کہ مجھے میڈیا ٹرائل کے ذریعے مجرم ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔رواں سال کے آغاز سے فحش فلموں کی تیاری اور تقسیم کے الزام کا سامنا کررہے، راج کندرا نے آج پہلی بار لب کشائی کی اور معاملے میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کی تردید کی۔راج کندرا نے وضاحتی بیان کیلیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا سہارا لیا اور کہا کہ یہ پورا واقعہ مجھے بدنام کرنے کی مہم کے سوا کچھ نہیں، مجھے میڈیا پہلے ہی مجرم کہہ چکا ہے۔انہوں نیخواہش ظاہر کی کہ اب میڈیا ٹرائل کے ذریعے اْن کی ذاتی زندگی میں داخل اندازی نہ کی جائے۔راج کندرا جنہیں جولائی میں ممبئی پولیس نے گرفتار کیا تھا اور وہ ستمبر سے ضمانت پر رہا ہیں، انہیں سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے فحش ویڈیو کیس میں گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ منظم انداز میں میرے متعلق گمراہ کن، غیر ذمے دارانہ باتیں کی گئیں اور مضامین چھاپے گئے، اس عمل میں میری خاموشی کو کمزوری سمجھا گیا۔بھارتی بزنس مین نے مزید کہا کہ بات یہاں سے شروع کروں گا کہ میں نے زندگی میں کبھی فحش فلم بنائی نہ ہی تقسیم میں شامل رہا، یہ پورا معاملہ میری بدنامی کی منظم مہم کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے مزید کچھ نہیں کہہ سکتا، مقدمے کا سامنا کروں گا اور مجھے عدلیہ پر مکمل بھروسہ ہے، جہاں سچ کی فتح ہوگی۔راج کندرا نے کہا کہ بدقسمتی سے میڈیا مجھے مجرم قرار دے چکا، اس عمل سے ہمارے خاندانی، انسانی اور آئینی حقوق متاثر ہوئے ہیں، جو تکلیف دہ ہے۔اْن کا کہنا تھا کہ ٹرولنگ، منفی اور عوام کا زہریلا تاثر بہت کمزور ہے، تاریخ کی درستی کے لیے میں اپنا چہرہ شرم نہیں چھپاؤں گا، میڈیا ٹرائل میں میری ذاتی زندگی میں دخل اندازی نہ کی جائے کیونکہ میرا خاندان میری پہلی ترجیح ہے، میرا یقین ہے کہ عزت کے ساتھ جینا ہر فرد کا حق ہے۔بھارتی بزنس مین پر انڈین پینل کوڈ، انفارمیشن ایکٹ، خواتین کی غیراخلاقی تشہیر کی روک تھام ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔اْن کی ضمانت میں توسیع کی درخواست سیشن کورٹ نے مسترد کی تو وہ ممبئی ہائی کورٹ پہنچے، وہاں بھی درخواست مسترد ہوئی تو وہ سپریم کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔