اومی کرون کی لہر خطرناک ہے

 بوسٹر لینے والے ہی ویکسین شدہ تصور ہونگے، ساجد جاوید

راچڈیل،دسمبر۔ سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے برطانوی عوام کو متنبہ کیا ہے کہ جنوری تک بڑے اور اہم مقامات پر داخلے اورکوویڈ پاسپورٹ کے استعمال کیلئے کورونا ویکسین کی 3 جابز کی ضرورت پڑ سکتی ہے، بوسٹر جابز لینے کے بعد ہی لوگوں کو مکمل طور پر ویکسین شدہ تصور کیا جائے گا، ویکسین پاسپورٹ کے حصول کیلئے تین خوراکیں درکار ہوں گی، انگلینڈ میں تمام اہل بالغ افراد کو اگلی خوراک لینے کا مناسب موقع ملے گا تاہم سیکرٹری صحت نے یہ واضح کرنے سے انکار کردیا کہ کورونا تبدیلیاں کب نافذ العمل ہوں گی ‘ قبل ازیں وزیراعظم بورس جانسن عوام سے خطاب میں 31 دسمبر تک ہر برطانوی شہری کو بوسٹر خوراک کی دستیابی کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں، لوگوں کو سال کے اختتام سے قبل تیسری خوراک کی پیشکش کی جائے گی، وزیراعظم نے18 سال سے زائد عمر کے بالغ افراد کیلئے تیسری خوراک پیش کرنے کی تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے کہا کہ اومی کرون کی لہر خطرناک ہے لہٰذا عوام کو ویکسین لے کر خود کو محفوظ بنانا چاہئے۔ وزیراعظم کے خطاب کے بعد عوام میں مختلف سوالات اور چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں کہ نئے اقدامات کو کب نافذ کیا جائے گا، دوسری طرف این ایچ ایس حکام کی طرف سے ویکسی نیشن مہم عروج پر ہے، اس کے باوجود ہیلتھ سروس نے ایک دن میں 8لاکھ50ہزار سے زائد جابز کا انتظام نہیں کیا،برطانوی عوام کوپیر کے روز ویسٹ منسٹر کے سینٹ تھامس ہسپتال میں بوسٹر شاٹس کے لیے پانچ گھنٹے تک طویل قطار میں باری کا اس وقت تک انتظار کرنا پڑا جب حکام نے مبینہ طور پر عملے کے صرف چار ارکان کو جابز لگانے کے لیے تفویض کیا، ہسپتال انتظامیہ نے کہا کہ قطار میں موجود ہر شخص کو ویکسین لگائی جائے گی، کڈلنگٹن، بیلفاسٹ، مانچسٹر اور لندن کے کچھ حصوں سمیت ملک بھر میں ویکسی نیشن مراکز پر قطاروں کی خبریں سامنے آئی ہیں، بوسٹر جابز حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بعض نوجوان بھی الجھن میں منہ موڑ گئے، مانچسٹر سٹی کے اتحاد اسٹیڈیم کے عملے نے 20 سال کی عمر کے لوگوں کو اندر جانے کی اجازت دی جب کہ دیگر کو انکار کر دیا گیا،بدھ کی صبح 6 بجے سے لوگوں کو نائٹ کلبوں اور بڑے مقامات میں داخل ہونے کے لیے دو جابز یا منفی لیٹرل فلو ٹیسٹ کا ثبوت دکھانا لازمی قراردے دیا گیا ہے، نئے ضوابط کے تحت خلاف ورزی پر ہزاروں پائونڈ جرمانے کی سزائوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔دریں اثنا برطانیہ میں اومی کرون انفیکشن کے تیزی سے پھیلائو کے بعد ویکسی نیشن مہم تیز کرنے اور مقررہ ہدف پورا کرنے کیلئے رضا کاروں سے کورونا جابز کی فراہمی کے لیے آگے آنے کی اپیل کر دی گئی۔ برطانیہ میں اومی کرون سے متاثرہ ایک شخص کی موت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے تجویز پیش کی کہ غیر طبی طورپر تربیت یافتہ سرکاری ملازمین کو ویکسی نیشن مراکز میں انتظامیہ کے ساتھ مدد کرنے کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے کیونکہ حکومت بوسٹر جابز کو بے مثال شرح پر لانے کی کوشش کررہی ہے۔سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے ویکسین پاسپورٹ کا منصوبہ متعارف کرانے کا بھی دفاع کیا جس پر اس ہفتے پارلیمنٹ میں ووٹنگ کی جائے گی اور جو ممکنہ طور پر نافذ ہونے والا ہے، ملک کے مختلف حصوں میں موسم سرما کے دوران ایک بار پھر ہسپتالوں پر مریضوں کا دبائو بڑھتا نظر آ رہا ہے، مختلف بیماریوں میں مبتلا زیر علاج مریضوں کی بڑی تعداد بھی ہسپتالوں میں موجود ہے، تاہم کورونا انفیکشن سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے سے سنگین مسائل پیدا ہونے کا خدشہ بھی موجود ہے، انگلینڈ میں ایکیوٹ ہاسپٹل این ایچ ایس ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق ویٹنگ لسٹ میں موجود مریضوں کے علاج کیلئے تمام ممکنہ وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں، موسم سرما میں حالات سے نمٹنے کیلئے پہلے سے زیادہ محنت کی جا رہی ہے۔

 

Related Articles