چینی ٹینس کھلاڑی کی خود پر جنسی حملے کی تردید
بیجنگ/سنگاپور،دسمبر۔چین کی کھلاڑی پینگ شوائی نے غیر ملکی پریس کے لیے ایک ویڈیو میں کہا، ’’میں نے کبھی یہ نہیں کہا یا لکھا کہ کسی نے مجھ پر جنسی حملہ کیا تھا۔‘‘ اس سے قبل انہوں نے ایک اعلٰی چینی اہلکار پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔چین کی اسٹار ٹینس کھلاڑی پینگ شوائی نے 19 دسمبر اتوار کے روز کہا کہ انہوں نے کبھی بھی کسی پر جنسی زیادتی کا الزام نہیں لگایا تھا اور یہ کہ انہوں نے نومبر میں سوشل میڈیا پر جو پوسٹ لکھی تھی اسے غلط طریقے سے سمجھا گیا ہے۔سنگاپور کے ایک میڈیا ادارے لیانہے زاؤباؤ کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کلپ میں وہ کہتی ہیں، ’’سب سے پہلے مجھے ایک نکتے پر زور دینے کی ضرورت ہے جو انتہائی اہم ہے، میں نے کبھی یہ نہیں کہا یا لکھا کہ کسی نے مجھ پر جنسی حملہ کیا، مجھے اس ایک نکتے پر واضح طور پر زور دینا ہے۔‘‘پینگ شوائی نے وضاحت کیے بغیر چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبوپر اپنی اصل پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا،’’جہاں تک ویبو کا سوال ہے تو، یہ میری ذاتی پرائیویسی کے بارے میں ہے۔۔۔۔۔ بہت ساری غلط فہمیاں پیدا ہوئی ہیں۔۔۔۔۔ اس کی کوئی مسخ شدہ تشریح نہیں ہونی چاہیے۔‘‘
ان کی صورت حالت کے بارے میں تشویش:خواتین سے متعلق بین الاقوامی ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) نے ان کے اس بیان کے بعد 20 دسمبر پیر کے روز کہا ہے کہ جس انداز میں بظاہر ان کا بیان آیا ہے اس سے، ’’سنسرشپ یا جبر کے بغیر بات چیت کرنے کی ان کی صلاحیت اور ان کی خیریت کے بارے میں ڈبلیو ٹی اے کے جو اہم خدشات تھے وہ کم یا دور نہیں ہوئے ہیں۔‘‘تین بار کی اولمپیئن اور ڈبلز کی سابق عالمی نمبر ایک کھلاڑی پینگ شوائی دو نومبر کو سوشل میڈیا پر ایک پیغام پوسٹ کرنے کے بعد اچانک لا پتہ ہو گئی تھیں۔ سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے چین کے سابق نائب وزیر اعظم ڑانگ گاؤلی پر اپنے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔ چین میں انٹرنیٹ کی نگرانی کرنے والے ادارے نے ان کی اس پوسٹ کو چند منٹوں میں ہی ہٹا دیا تھا۔اس کے بعد وومنز ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) نے چین میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں کھلاڑیوں کی حفاظت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک اہم فیصلے میں چین میں ہونے والے خواتین کے اپنے تمام ٹورنامنٹس کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔لیکن پینگ نے اتوار کے روز کہا کہ وہ بغیر کسی نگرانی کے بیجنگ میں اپنے گھر میں رہ رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے نومبر میں ڈبلیو ٹی اے کے سربراہ اسٹیو سائمن کو ذاتی طور پر ایک خط لکھا تھا، جس میں انہوں نے جنسی حملے کے الزام کی تردید کی تھی۔اس وقت سائمن نے کہا تھا کہ انہیں اس بات پر یقین نہیں آ رہا ہے کہ آیا وہ ای میل پینگ شوائی نے خود تحریر کی تھی یا نہیں۔ پینگ نے اپنے تازہ بیان میں سابق نائب وزیر اعظم ڑانگ گاؤلی کے نام کا ذکر نہیں کیا ہے۔بیجنگ میں سرمائی اولمپک کے آغاز میں اب صرف چند ہفتوں کا وقت بچا ہے اور چینی ٹینس کھلاڑی اس دوران انٹرنیشنل اولپمک کیمٹی کے ساتھ دو بار ویڈیو کال کر چکی ہیں۔