سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی رہائی کی کوششیں جاری ہیں: مشعل
استنبول،دسمبر۔اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے بیرون ملک سیاسی بیورو کے سربراہ خالد مشعل نے سعودی عرب میں تحریک کے زیر حراست افراد کی رہائی کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی تصدیق کی ہے۔مشعل نے ترکی سے نشریات پیش کرنے والے’ٹی آر ٹی‘ چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ہم عرب ممالک کے باہمی تعلقات میں بہتری اور عرب ملکوں کے مسلمان ممالک کے ساتھ تعلقات کے مضبوط ہونے کے نتائج میں سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے استعمال کریں گے۔انہوں نے مملکت کی قیادت سے زیر حراست فلسطینیوں کی جلد رہائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ دشمن کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی ان کی جماعت کی پہلی ترجیح ہے۔حماس کے رہنما نے کہا کہ برطانیہ کی طرف سے حماس کو دہشت گردی قرار دینا اعلان بالفور کے بعد برطانوی حکومت کا ایک اور گناہ ہے۔ برطانیہ نے حماس کے سیاسی اور عسکری ونگ کو دہشت گرد قرار دے کر مناقت اور غاصب صہیونی ریاست کی حمایت کی ہے۔مشعل نے مزید کہا کہ حماس کسی ملک کو نقصان نہیں پہنچاتی۔نہ ہی اس میں مداخلت کرتی ہے۔برطانیہ میں فلسطینیوں، عربوں اور مسلم کمیونٹیز کے ساتھ ساتھ یورپی عوام سے اس کے حمایتی اور چاہنے والے ہیں، جو انسانی ہمدردی کے مقاصد سے متاثر ہیں۔