پاکستان کے ارادے ناکام ہوں گے، ہندوستان بالواسطہ جنگ بھی جیتے گا: راج ناتھ
نئی دہلی، دسمبر۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو پاکستان کو سخت پیغام دیا کہ ہندوستان کو توڑنے کے اس کے منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور ہندوستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور براہ راست جنگ جیتنے کی طرف بڑھ رہا ہے، اس کے بعد بالواسطہ جنگ میں بھی جیت ہماری ہوگی۔ بدھ کو یہاں انڈیا گیٹ پر 1971 کی ہند-پاکستان جنگ کے فتح کی گولڈن جوبلی تقریبات کے حصے کے طور پر منعقدہ وجے پرو سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ ہندوستانی فوجوں کی شاندار فتح کی یاد منانے کے لیے ہے، جو جنوبی ایشیا کی عظیم فتح کا باعث بنی۔ جس نے تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل دیا۔چند روز قبل ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’اس تقریب کو مزید عظیم الشان طور پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کے اچانک انتقال کے بعد اسے سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر میں انہیں یاد کرتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اس دن میں ہندوستانی فوج کے ہر سپاہی کی بہادری اور قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں جس کی بدولت ہندوستان نے 1971 کی جنگ جیتی تھی۔ یہ ملک ان تمام ہیروز کی قربانیوں کا ہمیشہ مقروض رہے گا۔مسٹر سنگھ نے کہاکہ ’’پاکستان دہشت گردی کو فروغ دے کر ہندوستان کو توڑنا چاہتا ہے۔ ہندوستان افواج نے 1971 میں اس کے منصوبوں کو ناکام بنایا اور اب دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کام جاری ہے۔ ہم براہ راست جنگ جیت چکے ہیں اور بالواسطہ جنگ میں بھی جیت ہماری ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 1971 کی لڑائی جنگ عظیم کے بعد سب سے فیصلہ کن لڑائیوں میں شمار کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ہندوستان کی تقسیم ایک تاریخی غلطی تھی۔ پاکستان مذہب کی بنیاد پر وجود میں آیا لیکن متحد نہیں رہ سکا۔ 1971 کی شکست کے بعد ہمارا پڑوسی ملک ہندوستان میں مسلسل پراکسی وار لڑ رہا ہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ پاکستان میں ہندوستان مخالف جذبات کتنے مستحکم ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ اپنے میزائلوں کا نام ہندوستان پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کے نام پر رکھتے ہیں۔ غوری، غزنوی، ابدالی! ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے آج کی پاکستانی سرزمین پر بھی حملہ کیا تھا۔ جبکہ ہندوستان کے میزائلوں کے نام آکاش، پرتھوی، اگنی ہیں۔ اب ہمارے ایک میزائل کا نام بھی ’سنت‘ رکھا گیا ہے۔ جس کا کل ہی کامیاب ٹیسٹ ہوا تھا۔وزیر دفاع نے کہا کہ یہ فتح نہ صرف کسی خاص آپریشن کا ہی تیوہار نہیں ہے، بلکہ ہم وطنوں اور ہماری فوجوں کے ضمیر میں بسے فتح کا جذبہ جسے رانی لکشمی بائی سے لے کر میجر سومناتھ شرما، ویر عبدالحمید اور کیپٹن وکرم بترا اور آج ہماری تمام قوتیں کے تمام بازوؤں میں موجود ہیں، اس کا یہ تیوہار ہے۔مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اگر کہیں بھی ناانصافی ہوتی ہے تو اس سے دوسری جگہوں پر رائج انصاف کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہمارے اخلاق، ہماری جمہوری روایات اور انصاف پسندی کی بہترین مثال ہے، اس کی مثالیں موجود ہیں۔ تاریخ میں ایسا کم ہی دیکھنے کو ملے گا کہ کسی ملک کو کسی جنگ میں شکست دینے کے بعد کوئی ملک اس پر اپنے تسلط کا اظہار نہ کرے بلکہ اقتدار اپنے سیاسی نمائندے کے حوالے کرے۔ ’’ہماری بنگالی بہنوں اور بھائیوں پر ہونے والی ناانصافی اور مظالم کسی نہ کسی شکل میں پوری انسانیت کے لیے خطرہ تھے۔‘‘ایسے میں مشرقی پاکستان کے لوگوں کو اس ناانصافی اور استحصال سے آزاد کرانا ہمارا راج دھرم، راشٹردھرم اور فوجی دھرم تھا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے بنگلہ دیش میں جمہوریت کے قیام میں اہم کردار ادا کیا تھا اور آج ہمیں بہت خوشی ہے کہ گزشتہ 50 سالوں میں بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے جو کہ باقی دنیا کے لیے ایک تحریک کی وجہ ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ بدلتے وقت میں تینوں افواج کے درمیان انضمام کو فروغ دینے کی بات کی جاتی ہے لیکن 1971 کی جنگ اس کی روشن مثال ہے۔ اس جنگ نے ہمیں منصوبہ بندی، تربیت اور مل کر لڑنے کی اہمیت سکھائی۔انہوں نے کہا کہ اس فیسٹیول میں ملک کے عام لوگوں کو شامل کرنے، انہیں 1971 کی جنگ کے بارے میں ہماری افواج کی جانب سے اب تک کی گئی پیش رفت سے آگاہ کرنے کے لیے ایک بڑی نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد مسلح افواج کو کسی بھی صورت حال کے لیے تیار رکھنا ہے اور ہم اس سمت میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ فتح کا جشن جیسی تقریبات ہمیں اس راستے پر مزید تیزی سے آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے نہ صرف امید ہے بلکہ پورا یقین ہے کہ اس اقدام کے ذریعے عام لوگ اپنے آپ کو 1971 کی جنگ کی کامیابیوں اور ترغیبات سے جوڑ سکیں گے اور قوم کے تئیں اپنے فرائض کو نئے انداز میں نبھا سکیں گے۔ ,اس دو روزہ میلے کے اختتام کے ساتھ ہی پورے ملک میں جاری سنہری فتح مشعل کی وجے مشعل یاترا بھی اپنے اختتام کو پہنچے گی۔ اس دوران بہادر سپاہیوں کے گاؤں سے مٹی اکٹھی کی گئی۔آج کے پروگرام میں وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ، تینوں افواج کے سربراہان، دفاعی سکریٹری اجے کمار اور کئی فوجی اور سویلین افسران نے شرکت کی۔