جنرل راوت کی آخری رسومات مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں
نئی دہلی، دسمبر۔ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی جمعہ کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کردی گئیں۔جنرل راوت کو آرمی پروٹوکول کے تحت 17توپوں کی سلامی دی گئی، جس کے بعد ان کی دونوں بیٹیوں کرتیکا اور تارینی نے انہیں مکھ اگنی دی اور اس کے ساتھ ہی ان کاجسد خاکی پنچ تتو میں ولین ہوگیا۔جنرل راوت کے ساتھ ایک ہی چتا پر ان کی اہلیہ محترمہ مدھولیکا راوت کی بھی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔اس موقع پر موجود لوگوں نے جنرل راوت امر رہے کے نعروں کے درمیان پرنم آنکھوں سے انہیں آخری دواعی دی۔جنرل راوت، محترمہ راوت اور 11دیگر فوجیوں کی بدھ کو تملناڈو کے کنور میں ایک ہیلی کاپٹرحادثہ میں موت ہوگئی تھی۔اس موقع پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی، دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اور غیرملکی ہستیوں سمیت کئی معزز افراد موجود تھے۔ سری لنکا کے چیف ڈیفنس پریزیڈنٹ اور فوج کے کمانڈر جنرل شویندر سلوا، سابق چیف ڈیفنس پریزیڈنٹ ایڈمیرل رویندر سی وجے گنا رتنے، بھوٹان کی فوج کے ڈپٹی چیف آپریشنز افسر بریگیڈیر ڈورجی رنچین، نیپال کے ڈپٹی آرمی چیف لیفٹننٹ جنرل بال کرشن کارکی اور بنگلہ دیش کی فوج کے چیف اسٹاف افسر لیفٹننٹ جنرل وقار الزماں بھی جنرل راوت کی آخری رسومات میں شامل ہوئے۔ ایڈمیرل وجے گنا رتنے نیشنل ڈیفنس کالج میں جنرل راوت کے کورس ایسوسی ایٹ رہے ہیں۔
کئی دیگر معزز شخصیات نے بھی آخری رسومات سے قبل جنرل راوت کے جسد خاکی کو خراج عقید ت پیش کیا۔اس سے پہلے ان کے جسد خاکی لوگوں کے درشن کیلئے ان کی رہائش تین کامراج ماگ پر رکھا گیا تھا، جہاں کئی مرکزی وزرا، سینئر حکام، سینر فوجی حکام اور مختلف معزز شخصیات اور عام لوگوں نے انہیں جذباتی خراج عقیدت پیش کیا۔آرمی، بحریہ، اور فضائیہ کے بریگیڈیر سطح کے 12افسر جنرل راوت کے جسد خاکی کے پاس نگرانی کے لئے تعینات کئے گئے تھے۔جنرل راوت کا آخری سفر دو بجے ان کی رہائش گاہ سے شروع ہوا اور ان کا جسد خاکی فوج کی ایک بڑی گاڑی میں رکھا گیا تھا جسے پوری طرح پھولوں سے سجایا گیا تھا۔ اس کے پیچھے گاڑیوں کا بڑا قافلہ چل رہا تھا۔آخری سفر کے لئے آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے دو دو لیفٹننٹ جنرل سطح کے افسر قومی پرچم لیکر چل رہے تھے۔ ساتھ ہی آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے تمام رینک کے کل ملاکر 99افسر اور تینوں افواج کے بینڈ کے 33رکن آگے آگے چل ہے تھے۔ تینوں افواج کے تمام رینکوں کے 99افسران آخری سفر کو پیچھے سے ایسکورٹ کررہے تھے۔ آخری سفر کے دوران سڑک کے دونوں طرف جنرل راوت اور محترمہ راوت کے پوسٹر لگے ہوئے تھے جن پر لکھا ہوا تھا جنرل راوت اور محترمہ راوت امر رہیں۔ سڑک پر بڑی تعدا د میں لوگ ہاتھوں میں جنرل راوت کے پوسٹر اور قومی پرچم لئے ہوئے تھے۔ آخری رسومات کے دوران مسلح افواج کے کل ملاکر 800افسر اور جوان موجود تھے۔ان کا جسدخاکی جمعرات کی دیر شام یہاں پالم ہوائی اڈہ پر لایا گیا تھا، جہاں وزیراعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، دفاع کے وزیرمملکت اجے بھٹ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور تینوں افواج کے سربراہان نے انہیں خراج عقیدت دیا۔ ان کا آخری سفر ان کی سرکاری رہائش گاہ 3کے کامراج مارگ سے برابر اسکوائر شمشان گھاٹ تک پھولوں سے لدی گاڑی پر نکالا گیا۔ ان کے آخری دیدار کے لئے تقریباً آٹھ کلومیٹر تک لوگ سڑکوں کے کنارے کھڑے ہوئے تھے۔