راہل نے پارلیمنٹ میں حکومت کو شہید کسانوں کی فہرست دی، معاوضہ اور ملازمت دینے کی مانگ
نئی دہلی، دسمبر۔کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے ملک میں تین زرعی قوانین کے خلاف تحریک میں جانے گنوانے والے کسانوں کی فہرست آج لوک سبھا میں پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مانگ کی کہ ہریانہ اور پنجاب کے ان ’شہید‘ کسانوں کے اہل خانہ کو معاوضہ اور ملازمت دی جائے۔لوک سبھا میں وقفہ صفر شروع ہوتے ہی صدر اوم برلا نے مسٹر گاندھی کا نام پکارا۔ مسٹر گاندھی نے سب سے پہلے انہیں بولنے کا موقع دینے کے لئے شکریہ ادا کیا اور کہاکہ جیسا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ کسان تحریک میں تقریباً سات سو کسانوں نے شہادت دی ہے۔ وزیراعظم جی نے خود ملک کے کسانوں سے معافی مانگی ہے اور اپنی غلطی قبول کی ہے۔کانگریس کے لیڈر نے کہاکہ گزشتہ 30نومبر کو وزیر زراعت سے جب پوچھا گیا کہ کسان تحریک میں کتنی اموات ہوئی ہیں تو انہوں نے کہاتھا کہ ان کے پاس کوئی اعدادو شمار نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ یہ فہرست لیکر آئے ہیں اور اسے ایوان کی میز پر رکھنا چاہتے ہیں۔ پنجاب حکومت نے ایسے چار سو کسانوں کو پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دیا ہے اور 152کو ملازمت دی ہے۔ ایک فہرست ہریانہ کے 70کسانوں کی بھی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم جی نے معافی مانگی ہے اور کتنے شہید ہوئے ہیں، یہ انکو پتہ نہیں ہے۔ یہ نام ہمارے پاس ہیں، میں چاہتا ہوں کہ جو حق ان کو ملنا چاہئے وہ حق پورا ملنا چاہے۔ ان کسانوں کے کنبوں کو معاوضہ اور ملازمت ملنی چاہئے۔مسٹر گاندھی اتنا کہہ کر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد فریق اپوزیشن اور اقتدار میں کچھ نوک جھونک بھی ہوئی۔ بعد میں اپوزیشن نے فریقہ اقتدار پر کسانو ں کے حق مارنے کا الزام لگاتے ہوئے نعرے بازی کی اور ایوان سے واک آوٹ کیا۔ ان اپوزیشن جماعتوں میں کانگریس، بائیں بازو اور دراوڑ منتر کزگم شامل ہیں۔