اپوزیشن کی حرکت ناقابل معافی، ایوان سے معافی مانگیں: گوئل
نئی دہلی، نومبر۔ اپوزیشن کے 12 ارکان کی معطلی کو جواز بناتے ہوئے حکومت نے آج کہا کہ ملک اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے وقار کو مجروح کرنے اور بے مثال تشدد اور خلل ڈالنے کے ان کے ناقابل معافی اقدام کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ارکان ایوان سے معافی مانگیں۔ ایوان کے لیڈر اور مرکزی وزیر پیوش گوئل اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں اپوزیشن ارکان کے دھرنے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کچھ بے بنیاد الزامات لگائے ہیں اور جھوٹے حقائق کہے ہیں۔ وہ اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں پیش آنے والے واقعات اسپیکر اور ایوان کی توہین کی انتہا ہے۔ اس اجلاس میں ہی قائد ایوان ہوتے ہوئے انہوں نے چیئرمین سے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ چونکہ یہ اجلاس کا آخری دن تھا، اس کے بعد جیسے ہی انہیں پہلا موقع ملا، اس اجلاس کے پہلے دن وزیر پارلیمانی امور نے قصورواروں کے خلاف کارروائی کی تجویز پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔ جناب گوئل نے کہا کہ جن ارکان نے 11 اگست کے واقعات میں غلط کام کیا تھا۔ ویڈیو کے شواہد کی بنیاد پر 12 ارکان کے خلاف مارکنگ کرکے کارروائی کی گئی ہے۔ ایوان اور اسپیکر کے وقار کے تحفظ کے لیے یہ قدم اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معطل اراکین ایوان سے معافی مانگیں اور ایوان کو خوش اسلوبی سے چلنا چاہیے۔ اس کے بجائے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ چیئرمین کے اختیارات پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 11 اگست کے واقعات ایوان میں کوئی معمولی ہنگامہ آرائی نہیں تھی۔ اس لیے معذرت کے بغیر ان کے اعمال کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔