تری پورہ میں ہر بوتھ پر نیم فوجی دستے تعینات کئے جائیں: سپریم کورٹ

نئی دہلی، ستمبر ۔سپریم کورٹ نے جمعرات کو تری پورہ میونسپل انتخابات کے لئے تمام پولنگ اور گنتی مراکز پر مناسب تعداد میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔ریاست میں آج بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس کے لیے 770 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 28 نومبر کو ہوگی۔جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس وکرم ناتھ نے ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال کا الزام لگانے والی ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ریاست کے داخلہ سکریٹری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور ریاستی الیکشن کمیشن کو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے حوالہ سے مناسب مرکزی فورسز کی تعیناتی کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے تری پورہ حکومت سے کہا کہ وہ فوری طور پر جائزہ لے اور مرکزی وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام سے رجوع کرے تاکہ مناسب حفاظتی انتظامات کیے جا سکیں۔بنچ نے مرکزی حکومت کو حکم دیا کہ وہ آج ہونے والے انتخابات کے لیے بغیر کسی تاخیر کے اضافی مرکزی سیکورٹی دستے فراہم کرے۔مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا پیش ہوئے اور انہوں نے بنچ کو یقین دلایا کہ مناسب تعداد میں سیکورٹی فورسز دستیاب کرائی جائیں گی۔سپریم کورٹ نے تمام 770 پولنگ اسٹیشنوں پر مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے پولنگ اور گنتی کے افسران اور انتخابات سے وابستہ دیگر اہلکاروں کو ہدایت کی کہ اگر ضرورت ہو تو فوری طور پر اضافی سیکورٹی کا مطالبہ کریں۔ترنمول کانگریس نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر کوئی سی سی ٹی وی سسٹم نہیں ہے۔ اس پر بنچ نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو بلاتعطل رپورٹنگ کی اجازت دینے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ نے 23 نومبر کو انتخابات ملتوی کرنے کی ترنمول کانگریس کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ اس سے قبل ترنمول کانگریس نے اپنے کارکنوں پر انتخابی مہم کے دوران ریاست میں جھوٹے مقدمات اور تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ ان کی درخواست پر عدالت نے ریاستی حکومت کو امن و امان کے لیے مناسب انتظامات کرنے کی ہدایت دی تھی۔دریں اثنا ترنمول کانگریس نے 22 نومبر کو توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ریاستی حکومت عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کر رہی ہے۔ریاست کی اہم اپوزیشن کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ نے بھی ریاست میں امن و امان کی خراب صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

 

Related Articles