جرمنی میں نئی وفاقی مخلوط حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پا گیا

برلن،نومبر۔جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی کے مابین نئی وفاقی مخلوط حکومت کے قیام سے متعلق معاہدہ تقریباً طے پاگیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ برلن میں نئی ملکی حکومت کرسمس سے پہلے قائم ہو جائے گی۔جرمنی میں گزشتہ کئی برسوں سے کسی بھی بڑی سیاسی جماعت کو قومی الیکشن میں واضح پارلیمانی اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے بننے والے کئی وفاقی حکومتیں مخلوط حکومتیں تھیں۔ چانسلر انگیلا میرکل کی قیادت میں اب تک کام کرنے والی حکومت بھی ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) پر مشتمل ایک مخلوط حکومت ہی ہے، جس میں قدامت پسندوں کی سی ڈی یو کی ہم خیال اور صوبے باویریا کی جماعت سی ایس یو بھی شامل ہے۔تقریباً آٹھ ہفتے قبل موسم خزاں میں ہونے والے وفاقی پارلیمانی الیکشن میں بھی کسی بڑی سیاسی جماعت کو اکیلے ہی پارلیمانی اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی۔ایس پی ڈی کو سی ڈی یو کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے تھے، جس کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے ماحول پسندوں کی گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹس کی جماعت ایف ڈی پی کے ساتھ مل کر نئی وفاقی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات شروع کر دیے تھے۔
آئندہ وفاقی چانسلر اولاف شولس:اب یہ مذاکرات اپنی تکمیل کو پہنچ گئے ہیں اور ان تینوں پارٹیوں کے مابین ایک مخلوط حکومتی معاہدہ بھی تقریباً طے پا گیا ہے۔ نئی حکومت کے سربراہ کے طور پر اگلے وفاقی چانسلر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اولاف شولس ہوں گے۔ ان تینوں سیاسی جماعتوں کے مطابق مخلوط حکومتی معاہدے کی تفصیلات آج ہی چوبیس نومبر بدھ کے روز جاری کر دی جائیں گی۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ملک میں نئی وفاقی حکومت اب دسمبر میں کرسمس کی چھٹیوں سے کافی پہلے ہی قائم ہو جائے گی اور اس کے ساتھ ہی سی ڈی یو سے تعلق رکھنے والی موجودہ چانسلر انگیلا میرکل کا طویل دور اقتدار بھی اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا۔ میرکل، جو چار مرتبہ چار چار سال کی مدت کے لیے وفاقی چانسلر منتخب ہوئیں، اس وقت نگران حکومتی سربراہ ہیں اور اپنی موجودہ ذمے داریوں کی تکمیل کے بعد وہ عملی سیاست سے تقریباً کنارہ کش ہو جائیں گی۔
باقی ماندہ سیاسی اختلافات بھی دور ہو گئے:آپس میں مل کر برلن میں اگلی ملکی حکومت کے قیام کی خواہش مند تینوں جماعتوں ایس پی ڈی، گرین پارٹی اور ایف ڈی پی کے مابین اکیس اکتوبر کو شروع ہونے والے باقاعدہ مذاکرات میں کئی امور زیر بحث رہے۔ ان میں اہم ترین پہلو یہ تھے کہ چار سال کے لیے اقتدار میں آنے والی نئی جرمن حکومت کی پالیسیاں کیسی ہوں گی اور حکمران سیاسی اتحاد میں شامل پارٹیوں میں وزارتوں کی تقسیم کیسے کی جائے گی۔برلن میں ان تینوں پارٹیوں کے قریبی ذرائع کے بیانات کے مطابق نئی حکومت کی مالیاتی اور ماحولیاتی پالیسیوں اور وزارتوں کی تقسیم سے متعلق اب تک موجود اختلاف رائے بھی کل رات گئے تک جاری رہنے والی مشاورت میں ختم ہو گیا۔ ان تینوں پارٹیوں کے مجموعی طور پر اکیس نمائندے اپنے آج ہونے والے ایک اجلاس میں نئی مخلوط حکومتی معاہدے کی تفصیلات کو حتمی شکل دیتے ہوئے ان مذاکرات کی کامیاب تکمیل کا اعلان کرنے والے ہیں۔
پارٹی بنیادوں پر معاہدے کی توثیق:ان پارٹیوں نے یہ بھی طے کیا ہے کہ انہوں نے آپس میں شراکت اقتدار کے لیے جو معاہدہ کیا ہے، اس کی ایس پی ڈی اور ایف ڈی پی کی طرف سے پارٹی بنیادوں پر منظوری ان دونوں جماعتوں کے کنوینشنز میں دی جائے گی جبکہ گرین پارٹی اس معاہدے کی اپنے ارکان کی اکثریت کی طرف سے توثیق کے بعد ہی نئی وفاقی حکومت میں شامل ہو گی۔مخلوط حکومتی معاہدے کی توثیق کے لیے سوشل ڈیموکریٹس اور فری ڈیموکریٹس کے پارٹی کنوینش اور گرین پارٹی کے ارکان کی طرف سے منظوری کا عمل زیادہ سے زیادہ آئندہ چند ہفتوں میں ممکل کر لیا جائے گا۔یہ بات یقینی ہے کہ نئی جرمن حکومت چانسلر انگیلا میرکل کی موجودہ حکومت کے مقابلے میں فری ڈیموکریٹس اور گرین پارٹی کی طرف سے اقتدار میں شراکت کی بنا پر عملی طور پر زیادہ ماحول دوست بھی ہو گی اور اس کی پالیسیاں بھی صنعتی اور کاروباری طبقے بالخصوص چھوٹے تاجروں کے لیے مقابلتاً زیادہ بہتر ہوں گی۔

Related Articles