آسٹریلیا: مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کی کوشش
وکٹوریا،نومبر۔وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے دو روز قبل ہی مہاتما گاندھی کے اس مجسمے کی نقاب کشائی کی تھی۔ وکٹوریا پولیس نے عینی شاہدین سے اپیل کی ہے کہ مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والوں کا پتہ لگانے میں مدد کریں۔اتوار کے روز بعض نامعلوم افراد نے مہاتما گاندھی کے اس قد آدم مجسمے کو نقصان پہنچایا جسے میلبورن کے نواحی علاقے روویلے میں ایک روز قبل ہی آسٹریلین انڈین کمیونٹی سینٹر کے باہر نصب کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے اس مجسمے کی نقاب کشائی کی تھی۔مہاتما گاندھی کو برطانوی حکومت سے سن 1947میں بھارت کو عدم تشدد کے راستے پر چلتے ہوئے آزادی دلانے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔وکٹوریا پولیس کے ترجمان نے بتایا، نامعلوم تعداد میں شرپسندوں نے کانسے سے تیار کردہ مجسمے کی توڑ پھوڑ کی ہے۔ تفتیش کار اس واقعے کی جانچ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے کہا کہ توڑ پھوڑ کے اس واقعے کی اطلاع سے انہیں انتہائی تکلیف پہنچی ہے۔ماریسن نے کہا، آسٹریلیا دنیا میں سب سے زیادہ کامیاب کثیر ثقافتی اور مہاجرین کا ملک ہے اور ثقافتی یادگاروں پر حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ توہین آمیز ہے اور اس طرح کی توہین کو دیکھ کر مجھے شدید تکلیف پہنچی ہے۔
یہ آسٹریلوی نظریات کے یکسر برخلاف ہے:وفاقی وزیر تعلیم ایلن ٹوڈجے، وکٹوریا کے اپوزیشن لیڈر میتھو گائی اور بھارت کے قونصلیٹ جنرل راج کمار بھی مجسمے کی نقاب کشائی کی تقریب میں موجود تھے۔کثیر ثقافتی امور اور کمیونٹی سیفٹی کے نائب وزیر جیسن ووڈ، جو خود بھی نقاب کشائی کی تقریب میں شامل تھے، نے مجسمے کے سر کو الگ کردینے کی کوشش کو انتہائی توہین آمیز حرکت قرا ردیا۔ووڈ نے سرکاری نشریاتی ادارے اے بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، آسٹریلیا میں ہر ایک کے کلچر اور روایات کا جشن منایا جاتا ہے۔ ہماری کمیونٹی کو ڈرانے یا دھمکانے کی کوشش کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
آسٹریلوی بھارتی کمیونٹی بھی غمزدہ:فیڈریشن آف انڈین ایسوسی ایشن آف وکٹوریا کے صدر سوریا پرکاش سونی نے مجسمے کی توڑ پھوڑ کو گھٹیا حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے بھارتی کمیونٹی انتہائی صدمے میں ہے۔ آسٹریلیا انڈیا کمیونٹی چیریٹیبل ٹرسٹ کے صدر واسن سرینواسن نے میلبورن کے اخبار دی ایج سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حرکت کسی بھی صورت میں مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم گاندھی جی کے مجسمے کو درست کرسکتے ہیں ۔سرینواسن نے کہا کہ جن لوگوں نے بھی یہ حرکت کی ہے انہیں مدد کی ضرورت ہے تاکہ وہ صحت یاب ہوسکیں۔ یہ مجسمہ بھارتی حکومت نے آسٹریلیا کو تحفے میں دیا تھا۔خیال رہے کہ دسمبر 2020 میں واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کے باہر نصب مہاتما گاندھی کے مجسمے کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔ اس واقعے کے لیے سکھ علیحدگی پسندوں کومورد الزام ٹھہرایا گیا تھا۔ امریکی ریاست کیلفورنیا کے ڈاوس میں بھی مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گرادیا گیا تھا او راس کی بے حرمتی کی گئی تھی۔