موسم گرما میں16سے 29 سال کی ایک تہائی خواتین ڈپریشن کی شکار
لندن ،اکتوبر۔ آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹکس (او این ایس) کے اعداد و شمارمیں پتہ چلا ہے کہ موسم گرما میں تین میں سے ایک جواں سال خاتون کو ڈپریشن کا سامناکرنا پڑا۔ او این ایس نے کہا کہ 16 سے 29 سال عمر کی تقریباً 32 فیصد خواتین اور اسی ایج گروپ کے 20 فیصد مردوں یعنی پانچ میں سے ایک میں 21 جولائی سے 15 اگست تک کسی نہ کسی طرح ڈپریشن کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 17 فیصد بالغ ڈپریشن سے کسی نہ کسی صورت سے دوچار ہوئے ہیں لیکن یہ تناسب 2021 کے اوائل سے کم ہوا لیکن پینڈامک سے پہلے کی سطح سے زیادہ ہے۔ او این ایس نے کہا کہ ینگ ایڈلٹس کے ساتھ ساتھ معذور اور طبی اعتبار سے انتہائی کمزور، بے روزگار اور غیر متوقع اخراجات کے متحمل نہ ہونے والے افراد کو زیادہ تر ڈپریشن کے تجربات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ او این ایس پالیسی ایویڈینس اینڈ اینالیسس ٹیم کے سربراہ ٹم وزارڈ نے کہا کہ ہمارا آج کا یہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ ڈپریشن کی کسی نہ کسی شکل کے تجربات سے گزرنے والے بالغوں کے تناسب میں کمی آئی ہے لیکن یہ تعداد اب بھی کورونا پینڈامک سے پہلے کی سطح سے زیادہ ہے۔ ینگ ایڈلٹس، خواتین اور معذور افراد کے ڈپریشن کی کسی نہ کسی شکل کے تجربات سے دوچار ہونے کے زیادہ امکانات تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ بے روزگار اور غیر متوقع بھاری اخراجات برداشت کرنے سے قاصر افراد بھی اس صورت حال سے گزرے ہیں۔ اوپینینز اینڈ لائف سٹائل سروے (او پی این) کی چار لہروں کے دوران 13774 ایڈلٹس سے جمع کیا گیا ڈیٹا اس تجزیئے کی بنیاد ہے۔