ایمیزون کی سیلز میں اضافہ، برطانیہ کو 492 ملین پونڈ ٹیکس ادا کیا
لندن ،ستمبر۔ آن لائن شاپنگ جائنٹ ایمیزون نے کہا ہے کہ اسے برطانوی معیشت میں اپنے کنٹری بیوشن پر فخر ہے۔ یہ بات اس نے اپنے تازہ ترین فنانشل نتائج کے بعد کہی۔ فرم نے کورونا پینڈامک کی وجہ سے ڈیمانڈ میں سیلز 50 فیصد اضافہ کی وجہ 20.63 بلین پونڈ تک پہنچنے پر 492 ملین پونڈ ٹیکس کی مد میں ادا کئے ہیں۔ ایمیزون اور دیگر ٹیک جو سیلز پر نہیں بلکہ منافع پر ٹیکس دیتی ہیں، کو سکرونٹی کا ساممنا کرنا پڑا ہے کہ وہ برطانیہ کو کتنا ٹیکس ادا کرتی ہیں لیکن ایمیزون کا کہنا ہے کہ اس نے 2010 کے بعد برطانوی انفراسٹرکچر میں 32 بلین پونڈ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ہمیں برطانوی معیشت میں ہمارے خاصے کنٹری بیوشن پر فخر ہے۔ ایمیزون نے ایک بیان میں کہا کہ مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے ہم یہ جانتے ہیں کہ برطانیہ میں بدستور بھرپور مواقع ہیں اور ہم اپنی پوری استعداد کے ساتھ برطانیہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دل چسپی رکھتے ہیں تاکہ نئی جابس پیدا کرنے اور ٹیلنٹ ڈیولپمنٹ کے مثبت اثرات ملک بھر میں تمام کمیونٹیز پر مرتب ہوں۔ ایمیزون کی برطانیہ میں مجموعی سیلز 2020 کے دوران بڑھ کر 20.63 بلین پونڈ ہو گئی تھی، کو ایک سال پہلے کی سیلز 13.73 بلین پونڈ سے 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ برطانیہ میں فرم کے ملازمین کی تعداد 55000 ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ٹیکسز میں بزنس ریٹس سٹامپ ڈیوٹیز اور دیگر کنٹری یوشنز شامل ہیں۔ ایمیزون کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بلز میں آجروں کے نیشنل انشورنس ٹیکسز کا بل تھا اور اس نے گزستہ سال کے دوران 22000 سے زائد ملازمین کو لیا۔ گزشتہ سال اپریل میں برطانوی حکومت نے ان خدشات کی وجہ سے ڈیجیٹل سیلز پر 2 فیصد ٹیکس کا آغاز کیا کہ بڑی فرمز لو ٹیکس جیوریڈکشنز کے ذریعے اپنے منافعوں کو ری روٹ کرتی ہیں۔ 492 ملین کے اعداد و شمار میں ڈیجیٹل سروسز ٹیکس بھی شامل ہے۔ چانسلر رشی سوناک نے گزشتہ سال جون میں کہا تھا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کرائسس کے ٹیک جائنٹس کو زیادہ طاقت ور اور زیادہ منافع بخش بنا دیا ہے۔