کورونا بحران کے باوجود ضروری صحت خدمات فراہم کرانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی: ہرش وردھن
نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کووڈ۔ 19کے انفیکشن کے تیزی سے پھیلاو سے صحت نظام پر کافی بوجھ بڑھ گیا لیکن اس کے باوجود وہا کے اس دور میں خواتین، بچوں اور نوعمروں کو صحت خدمات فراہم کرانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی طرف سے منعقدہ ’اکاونٹیبلٹی بریک فاسٹ۔2020‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کووڈ۔19کا سب سے زیادہ اثر خواتین،بچوں اور نو عمروں پر ہوا ہے۔ اس کے پیش نظر صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی مرکزی وزارت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ اس دوران خواتین، بچوں اور نو عمروں کو صحت خدمات دستیاب ہوں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کورونا وبا کے باوجود زچگی اور نوزائیدہ کی دیکھ بھال، بچوں اور نوعمر وں کی صحت (آر ایم این سی اے ایچ)، تپ دق، کیموتھیراپی، ڈائلسس اور بزرگوں کی صحت دیکھ بھال میں کسی بھی طرح کی کوتاہی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کو صحت خدمات فراہم کرنے سے منع کیا جانا بالکل برداشت نہیں کریں گے۔ ساتھ ہی صارف کا ردعمل جاننے، شکایات کا ازالہ اور جوابدہی نیز شفافیت بڑھانے کے لئے ہم نے مکمل صحت نظام کو مزید مضبوط کیا ہے۔ ہمارا مقصد پوری طرح سے ذمہ دار اور جوابدہ صحت نظام قائم کرنا ہے جو نہ صرف بچے کو پیدائش کا اچھا تجربہ دے بلکہ زچگی اور نوزائیدہ کی موت کی روک تھام کرے اگرکسی حال میں یہ ممکن ہو۔