لینڈ ڈیگریڈیشن اتھارٹی آف انڈیا بھی سفیر کا کردار ادا کر رہی ہے: شاہ
نئی دہلی، مئی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا کہ لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا ملک کی معیشت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ دوستی کا پیغام دیکر ایک سفیر کا کردار بھی ادا کر رہی ہے۔مسٹر شاہ نے آج مغربی بنگال میں لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا اور بارڈر سیکورٹی فورس کے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ پیترا پول پر میتری دوار، بارڈر سیکورٹی فورس کی نئی تعمیر شدہ پوسٹوں اور دیگر عمارتوں کا ورچولی طور پر افتتاح بھی کیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیتھ پرمانک، مرکزی بندرگاہوں کے وزیر شانتنو ٹھاکر، لینڈ پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین اور بارڈر سیکورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل سمیت کئی معززین موجود تھے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ اتھارٹی نہ صرف ملک کی معیشت کو تحریک دینے والا ادارہ ہے بلکہ ہندوستان کے دوستی کے پیغام کی سفیر بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتھارٹی ہندوستان کی 15,000 کلومیٹر طویل زمینی سرحد اور تمام جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ ہمارے ثقافتی اور تجارتی تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بڑے ادارے کے طور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیترا پول پر روزانہ 600 سے 700 ٹرکوں کی آمدورفت اور تجارت ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہاں پر اکثر بھیڑ بھاڑ کا مسئلہ رہتا تھا لیکن اب یہاں دوسرا کارگو گیٹ بننے سے یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔مسٹر شاہ نے کہا کہ 2016 سے 2022 کے دوران لینڈ پورٹ کارگو اور مسافروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پہلے یہاں سے 18000 کروڑ روپے کی تجارت ہوتی تھی جو آج بڑھ کر 30000 کروڑ ہو گئی ہے۔ سال 2022-23 میں لینڈ پورٹ سے تقریباً 20 لاکھ مسافروں کی آمد و رفت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 2021 میں پیترا پول میں مسافر ٹرمینل کے بننے کے بعد سے یہاں سالانہ 5 لاکھ مسافروں یعنی تقریباً 11000 مسافروں کی روزانہ کی نقل و حرکت کی سہولت ہوئی ہے ۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات مشترکہ ثقافت، زبان، فن اور زندگی کی روایات پر مبنی ہیں اور انہیں آسانی سے منقطع نہیں کیا جا سکتا۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ ہندوستان نے بنگلہ دیش کی تاریخ میں بنگلہ دیش کے بننے سے لے کر آج تک ہمیشہ دوستانہ کردار ادا کیا ہے، ہزاروں برسوں سے ایک ہی ثقافت کی بنیاد پر رہنے والی دو قوموں کے درمیان۔ بنگلہ دیش کی جدوجہد آزادی میں بارڈر سیکورٹی فورس کا ایک سنہرا حصہ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خوشگوار اور گرمجوشی کے تعلقات ہیں، جنہیں اس جگہ سے نئی رفتار اور توانائی ملے گی۔