جسٹن ٹروڈو کا مسجد اقصیٰ میں پرتشدد اسرائیلی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار
اوٹاوا،اپریل۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی مسجدِ اقصیٰ میں اسرائیل کی پْرتشدد کارروائی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے مقدس مقام کے نواح میں ہونے والے تشدد پر تشویش ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے موقف میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔جسٹن ٹروڈو کے مطابق قریبی دوست ہونے کے ناطے ہمیں اسرائیلی حکومت کی اپنائی گئی روش پر گہری تشویش ہے۔ اس وقت اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس پر ہمیں انتہائی افسوس ہے۔وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت کی اشتعال انگیز بیان بازی پر بہت تشویش ہے۔ کینیڈا تل ابیب میں کی جانے والی عدالتی اصلاحات سے متعلق بھی فکرمند ہے۔واضح رہے کہ مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کی حالیہ یلغار کی عالم اسلام کی طرف سے شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب، ترکیہ، ایران، سلطنت عمان، کویت، قطر، پاکستان اور دوسرے مسلمان اور عرب ممالک نے اسرائیلی فوجی کارروائی کو صہیونی فوج کی کھلی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ادھر وائٹ ہاؤس نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے یروشلم کی مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں ہونے والی جھڑپوں پر ’’شدید تشویش‘‘ ہے۔ امریکہ نے اسرائیل اور فلسطینی دونوں فریقوں پر صبر سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ ’’مسلسل پرتشدد کارروائیوں پر ہمیں بہت زیادہ تشویش ہے۔ ہم تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ صورت حال کو مزید بگاڑنے سے باز رہیں۔‘‘