بجٹ اجلاس میں آٹھ بل پیش کیے گئے اور چھ بل منظور کیے گئے
نئی دہلی، اپریل۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا ہے کہ سترہویں لوک سبھا کے گیارہویں اجلاس کے دوران آٹھ سرکاری بل پیش کئے گئے اور چھ بل منظور کئے گئے۔مسٹر برلا نے جمعرات کو کہا، ”اب ہم سترہویں لوک سبھا کے گیارہویں اجلاس کے اختتام پر پہنچ گئے ہیں، جو 31 جنوری 2023 کو شروع ہوا تھا۔ اس سیشن کے دوران، ہم نے 25 میٹنگ کیں، جو تقریباً 45 گھنٹے 55 منٹ تک چلیں۔انہوں نے کہا کہ صدر نے 31 جنوری کو دونوں ایوانوں کے ارکان کو مشترکہ طور پر خطاب پیش کیا تھا۔ ان کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث 13 گھنٹے 44 منٹ تک جاری رہی اور بحث میں 143 ارکان نے حصہ لیا۔ بحث کے اختتام پر وزیراعظم نے بحث کا جواب دیا۔ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر تجویز منظور کر لی۔اسپیکر نے کہا کہ وزیر خزانہ نے مرکزی بجٹ یکم فروری کو پیش کیا تھا۔ مرکزی بجٹ 2023-24 پر عام بحث 14 گھنٹے 45 منٹ تک جاری رہی۔بحث میں 145 ارکان نے حصہ لیا اور وزیر خزانہ نے بحث کا جواب دیا۔ مرکزی حکومت کی وزارتوں /محکموں کے مالی سال 2023-24 کے لیے گرانٹس کے مطالبات کو ایوان نے 23 مارچ کو منظور کیا تھا اور متعلقہ تخصیصی بل منظور کیا گیا۔ اس کے بعد فنانس بل ایوان سے منظور کر لیا گیا۔ اس اجلاس کے دوران آٹھ سرکاری بل پیش کیے گئے اور چھ بل منظور کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ سیشن کے دوران 29 ستاروں والے سوالات کے جوابات دیے گئے۔ وقفہ سوالات کے بعد ارکان نے فوری عوامی اہمیت کے 133 معاملات کو اٹھایا اور قاعدہ 377 کے تحت کل 436 معاملات کو اٹھایا گیا۔لوک سبھا کی محکمہ سے متعلق مستقل کمیٹیوں نے 62 رپورٹیں پیش کیں۔ سیشن میں ہدایت 73اے کے تحت 14 اورپارلیمانی امور کے وزیر نے پارلیمانی کام کے متعلق دئے گئے تین بیانات سمیت 23بیان دئے گئے ۔سیشن کے دوران 2799 کاغذات ایوان کی میز پر رکھے گئے۔انہوں نے سبھی کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون کرنے پر اسپیکر پینل میں اپنے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”پارلیمانی امور کے وزراء، مختلف جماعتوں کے قائدین اور معزز اراکین کا تعاون کا شکرگزار ہوں۔“ انہوں نے سبھی کی طرف سے پریس اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے دوستوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔