حمزہ یوسف نے سکاٹش فرسٹ منسٹر کا حلف اٹھالیا
گلاسگو ،مارچ۔سکاٹ لینڈ میں نئی تاریخ رقم ہوگئی۔ سکاٹش پارلیمنٹ کیممبران کی اکثریت نے بدھ کو حمزہ یوسف کوباضابطہ طور پر اپنا نیا فرسٹ منسٹر منتخب کر لیا۔129 کے ایوان میں ان کو71 ووٹ ملے۔ ان کے مقابلے میں روایتی طور پر لیبر پارٹی کے انس سرور، کنزرویٹو پارٹی کے ڈگلس رس اور لبرل ڈیموکریٹ کے الیکس کول ہملٹن کھڑے تھے۔ حمزہ یوسف، جو نکولا سٹرجن کے بعد سکاٹ لینڈ کے چھٹے فرسٹ منسٹر بنے ہیں، وہ نسلی اقلیتوں اور ایک مسلم کے طور پر پہلے فرسٹ منسٹر ہیں اور37سال کی عمر میں سب سے کم عمر فرسٹ منسٹر بھی ہیں۔ حمزہ یوسف نے فرسٹ منسٹر منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں بتایا کہ 9/11 کے حملے کے بطور ایک مسلم ان پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔ ان کے ساتھ نسلی اقلیتوں کا سیاستدان ہونے کی وجہ سے نسل پرستوں نے ان کے ساتھ اتنا برا سلوک کیا کہ مجھے ایسا لگا کہ میں شاید اس معاشرے اور ملک کا حصہ نہیں ہوں۔ حمزہ یوسف نے شہونا رابنسن کواپنی ڈپٹی فرسٹ منسٹر مقرر کر دیا ہے۔ حمزہ یوسف نے اخراجات زندگی کو کم کرنے اور نیشنل ہیلتھ سروس کی بہتری کو اپنی ترجیحات میں سے قرار دیا اور کہا کہ وہ نکولا سٹرجن کی کئی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے۔