راجوری میں لشکر طیبہ کے تین جنگجو گرفتار، ڈرون سے گرائے گئے ہتھیار ضبط
جموں، جموں و کشمیر پولیس نے ضلع راجوری میں جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے تین مشتبہ جنگجوؤں کو گرفتار کر کے ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ باردو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے راجوری میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتارہ شدہ جنگجوئوں نے لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے ڈرون کے ذریعے بھیجے گئے ہتھیار حاصل کئے تھے۔
انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘کل سکیورٹی فورسز نے ایک ایسا گروپ پکڑا ہے جو کشمیر سے یہاں پہنچا تھا۔ اس گروپ نے فوج اور پولیس کی مشترکہ پارٹی کو دیکھتے ہی بستے سے گرینیڈ نکال کر پھینکا۔ اچھی بات یہ ہے کہ وہ گرینیڈ پھٹنے سے رہ گیا۔ مشترکہ پارٹی نے تینوں کو دبوچ لیا’۔
انہوں نے کہا: ‘ان کے قبضے سے جو سامان پکڑا گیا ہے اس میں دو اے کے 56 رائفل، دو پستول، چار گرینیڈ اور ایک لاکھ روپے نقدی شامل ہیں۔ ان تینوں جنگجوئوں کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے۔ ان تینوں نے یہ ہتھیار یہاں پر ملی ٹنسی میں استعمال کرنے کے لئے رسیو کئے۔ یہ ہتھیار پار سے ڈرون کے ذریعے اس پار بھیجے گئے تھے اور کسی جگہ پر پھینکے گئے تھے’۔
قبل ازیں جموں پولیس زون کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے یو این آئی کو بتایا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے ضلع راجوری میں تین مسلح جنگجوؤں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں جنگجو لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ ہیں اور کشمیر سے راجوری آئے ہوئے تھے۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے راجوری کے گورین بالا علاقے میں جمعے کو ایک آپریشن کے دوران تین جنگجوؤں کو گرفتار کیا اور ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا۔
انہوں نے گرفتار شدگان کی شناخت راہل بشیر عرف ایان بھائی ساکن پلوامہ، عامر جان عرف حمزہ ساکن کاکہ پورہ پلوامہ اور حافظ یونس وانی عرف زبیر ساکن شوپیاں کے بطور کی ہے۔
گرفتار شدگان کی تحویل سے برآمد شدہ اسلحے میں 2 اے کے 56 رائفل، 6 اے کے میگزین، 2 چینی پستول، 3 پستول میگزین، 4 گرینیڈ اور ایک لاکھ روپے نقدی شامل ہیں۔