بائیڈن کا ریپبلکننز کے پیش کردہ قانون کے خلاف پہلا ویٹو
واشنگٹن ،مارچ۔امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز اپنے دور میں پہلی مرتبہ صدارتی ویٹو کا استعمال ریپبلکنز کی جانب سے پیش کردہ ایک قانون کی تجویز کے خلاف کیا ہے۔ یہ مجوزہ قانون ماحولیات اور سماجی معیارات اور گڈ گورننس کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کرنے کے لیے پنشن فنڈز کی صلاحیت کو محدود کرتا ہے۔ .بائیڈن نے ٹویٹ کیا کہ قانون سازی خطرے کے عوامل پر غور کرنے کو غیر قانونی بنا کر ریٹائرمنٹ کی بچت کو خطرے میں ڈال دے گی جس کی ریپبلکن پارٹی کا انتہائی دایاں بازو مخالفت کرتا ہے۔ ریپبلکنز نام نہاد ذمہ دارانہ سرمایہ کاری (اے ایس جی) کو سیاسی طور پر دخل اندازی سمجھتے ہیں۔بائیڈن نے زور دیا کہ سیونگ پلان مینیجر کو محنت سے کمائی گئی بچتوں کی حفاظت کرنے کے قابل ہونا چاہیے چاہے نمائندہ مارجوری ٹیلر گرین اسے پسند کرے یا نہ کرے۔ وہ کانگریس کے ریپبلکن رکن پارلیمنٹ کا حوالہ دے رہے تھے۔ ٹیلر گرین انتہائی دائیں بازو کی نمایاں شخصیات میں سے ایک ہے۔ریپبلکنز نے قانون سازی کے لیے ایوان نمائندگان میں اپنی اکثریت کا فائدہ اٹھایا تھا۔ اگرچہ ڈیموکریٹس کو سینیٹ میں معمولی اکثریت حاصل تھی تاہم تین ارکان کی غیر موجودگی اور دو کے ریپبلکنز سے الحاق کی وجہ سے قانون سازی کی منظوری ہونا اور اسے صدر کے حوالے کرنا ممکن تھا۔قانون سازی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ’’ذمہ دارانہ سرمایہ کاری‘‘ کے عوامل کا تعین بائیں بازو کے سماجی تحفظات سے ہوتا ہے۔ ان سماجی تحفظات کو مالیاتی لین دین کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔نومبر میں بائیڈن انتظامیہ کے لیبر ڈیپارٹمنٹ نے ایک ایسے اقدام کو دوبارہ فعال کیا جس نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اس اقدام کو منسوخ کر دیا جو ایسے فنڈ مینیجرز کو سزا دیتا ہے جو اپنے فیصلے کرتے وقت موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہیں۔اور ڈیموکریٹس نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی نقطہ نظر اس وقت تک غیر جانبدار ہے کہ کس طرح ذمہ دارانہ سرمایہ کاری کے عوامل کو مدنظر رکھا جائے جب تک کہ سرمایہ کاری کے فنڈز اپنے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے رہیں۔