لوک سبھا میں تیسرے دن بھی تعطل، کارروائی ملتوی
نئی دہلی، مارچ ۔پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں تیسرے دن بدھ کے روز لوک سبھا میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات سے ہنگامے کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے وقفہ سوالات اور وقفہ صفر کی کارروائی نہ چل سکی۔جیسے ہی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا، اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر چاہ ایوان میں پہنچ کر ہنگامہ شروع کردیا۔ اس کے جواب میں حزب اقتدار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔جب ایوان میں حزب اقتدار اور اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی شروع ہو گئی تو اسپیکر نے اراکین کو پرسکون رہنے اور ایوان کے وقار کا خیال رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام اراکین کو ایوان میں بحث اور مکالمے کے لیے کافی وقت دیں گے لیکن دونوں طرف کے اراکین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ ہنگامہ کے درمیان مرکزی وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل نے بھی مسٹر گاندھی اور اپوزیشن کے طرز عمل پر سوال اٹھائے لیکن اسپیکر نے کہا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے اندر یا ایوان کے باہر تنقیدی تبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔مسٹر برلا نے اراکین سے کہا، وقفہ سوالات کے بعد اپنے مسائل کو اٹھائیں، لہذا اپنی نشستیں سنبھال لیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ایوان کی کارروائی چلے۔ آپ اپنی نشستوں پر جائیں اور اپنی بات رکھیں۔ ایوان کے وقار کو برقرار رکھیں اور یہ سب کی ذمہ داری ہے ۔ ہنگامہ کرنے والے ارکان پر اسپیکر کی باتوں کا کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ پلے کارڈ لہراتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ ہنگامہ بڑھنے پر مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔