لوک سبھا کی کارروائی دوسری بار ملتوی
نئی دہلی،لوک سبھا میں وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر کے گاندھی کنبہ کے بارے میں متنازعہ بیان پر کانگریس کے اراکین کی ناراضگی کے سبب ایوان کو آج لگاتار دوسری بار ملتوی کرنی پڑی –
ایک بار پھر التوا کے بعد شام 4.20 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس کے ممبران اپنی نشستوں سے اٹھ کر گلیارے میں کھڑے ہوگئے اور زور سے ‘معافی مانگو، معافی مانگو کے نعرہ لگانے لگے۔
پریزائیڈنگ اسپیکر محترمہ رما دیوی نے کانگریس کے ممبروں کو ان کی جگہ پر بیٹھنے کی تلقین کرنے کی اپیل کرنے کے ساتھ ہی ضمنی مطابات اور اضافی مطالبات زرپر ایک ساتھ پر بحث کرانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے بحث شروع کرنے کے لئے کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کا نام پکارا۔
مسٹر چودھری نے اس بحث میں حصہ لینے کے بجائے حکومت پر حملہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان منظم نہیں ہے۔ اسپیکر پہلے وزیر سے معافی مانگنے کو کہے۔ ایوان میں اندرا گاندھی یا محترمہ سونیا گاندھی نہیں ہیں۔ یہ لوگ بدتمیزی کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکمراں جماعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ، "اگر آپ ایوان نہیں چلانا چاہتے ہیں تو نہ چلائیں ” لیکن ہمارے اوپر ظلم کیا جارہا ہے۔ اقتدار کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ ”
محترمہ رما دیوی نے کہا کہ اگر مسٹر چودھری بولنا نہیں چاہتے ہیں تو وہ حکمران جماعت سے مسٹر جینت سنہا سے بولنے کو کہیں گی۔ لیکن مسٹر چودھری اس سے اتفاق نہیں کیا۔ اس کے بعد ، محترمہ رما دیوی نے مسٹر جینت سنہا کا نام لیا۔ مسٹر سنہا نے بولنا شروع ہی کیا تھا تبھی کانگریس کے ممبران نے نعرے بازی تیز کردی۔ اس پر محترمہ رما دیوی نے ایوان کی کارروائی 5 بجے تک ملتوی کردی۔