سپریم کورٹ منیش سسودیا کی عرضی پر سماعت کرے گا
نئی دہلی، فروری ۔ سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما اور دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی گرفتاری اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی حراست میں بھیجنے کے خلاف ان کی درخواست پر منگل کو 15.50 بجے سماعت کرے گا۔دہلی کی 2021-2022 کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزامات میں گھرے مسٹر سسودیا نے اپنی گرفتاری اور پانچ دن کی سی بی آئی حراست میں بھیجے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے اس کارروائی کے خلاف عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے آج خصوصی تذکرہ کے دوران سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے مسٹر سسودیا کی عرضی کی فوری سماعت کی گزارش کی۔ بنچ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی سماعت 15.50 بجے کرے گی۔مسٹر سسودیا کو مرکزی تفتیشی بیورو کی خصوصی عدالت نے پیر کو پانچ دن کی سی بی آئی حراست میں بھیج دیاتھا۔دہلی کے راؤس ایونیو واقع ایم کے ناگپال کی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سسودیا سمیت 14 دیگر ملزمان کو مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے عام آدمی پارٹی لیڈر سسودیا کو حراست میں دینے کی سی بی آئی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے 4 مارچ کو دوپہر 2 بجے انہیں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔سی بی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر پنکج گپتا نے مختلف دلائل دیتے ہوئے پوچھ گچھ کی ضرورت بتائی اور عدالت سے مسٹر سسودیا کی پانچ دن کی تحویل کی درخواست کی تھی۔ دوسری طرف مسٹر سسودیا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ ڈی کرشنن، موہت ماتھر اور سدھارتھ اگروال نے سی بی آئی کی حراست کو غیر ضروری اور قانون کا غلط استعمال قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ کی تحویل کے مطالبے کی سخت مخالفت کی۔مرکزی تفتیشی ایجنسی نے 17 اگست 2022 کو مسٹر سسودیا سمیت 14 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس کے بعد 17 اکتوبر کو مسٹر سسودیا سے بھی پوچھ گچھ کی گئی تھی۔