اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا کی کارروائی 13 مارچ تک ملتوی
نئی دہلی، فروری ۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ رجنی پاٹل کی معطلی اور ہنڈنبرگ رپورٹ پر زبردست ہنگامے کے درمیان راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کے روز 13 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا میں بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا۔چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے وقفہ سوالات کے آغاز کے ساتھ ہی ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ پہلے انہوں نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی لیکن کانگریس کے پرمود تیواری نے ہنڈنبرگ رپورٹ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور رجنی پاٹل کی معطلی کا مسئلہ اٹھایا۔چیئرمین نے کہا کہ اپوزیشن ایوان چلانے میں تعاون نہیں کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین عوامی توقعات کے مطابق کام کریں۔ لیکن حزب اختلاف کے نعرے لگانے والے ارکان پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے وقفہ سوالات کے آغاز میں ہی ایوان کی کارروائی 13 مارچ 2023 تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔قبل ازیں وقفہ صفر کے دوران راجیہ سبھا کی کارروائی کانگریس، عام آدمی پارٹی سمیت بیشتر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ہنگامے اور نعرے بازی کی وجہ سے درہم برہم ہوگئی، اور کانگریس رکن رجنی پاٹل کی معطلی منسوخ کرنے اور ہنڈنبرگ رپورٹ کی تحقیقات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے مطالبے پر ہنگامے کے سبب ایوان کی کارروائی 20 منٹ کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ آج دو ارکان نے ضابطہ 267 کے تحت نوٹس دیا ہے، جس میں ایک نوٹس عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ کا ہے اور دوسرا سنتوش کمار پی کا ہے ۔ انہوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر سنجے سنگھ نے صرف تاریخ بدل کر ایک ہی نوٹس سات بار دیا ہے جو کہ انتہائی سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی معاملے میں بار بار نوٹس دینا مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آج موصول ہونے والے دو نوٹس ریکارڈ میں نہیں ہیں اور انہیں قبول نہیں کیا جا رہا ہے۔وقفہ صفر آور شروع کرتے وقت چیئرمین نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے کچھ ارکان کے نام پکارے لیکن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے انہوں نے کوئی بات نہیں کی۔ تاہم حکمران جماعت کے بعض ارکان نے اپنے مسائل اٹھائے۔ اس دوران جب اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے بات شروع کی تو مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ کارروائی سے ہٹائے گئے الفاظ کا ذکر کرنا مناسب نہیں ہےالتوا ءکے بعد کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو چیئرمین نے وقفہ سوالات شروع کرنے کی کوشش کی۔ دریں اثناء، کانگریس کے دگ وجئے سنگھ نے کہا کہ ایوان کو آئین کے مطابق چلایا جانا چاہئے اور اڈانی پر ہنڈنبرگ رپورٹ کی جے پی سی سے جانچ ہونی چاہئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ وہ ایوان کو آئین کی بنیادی روح کے مطابق چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم بجٹ اجلاس کے آغاز سے ہی اپوزیشن کا رویہ منفی رہا ہے۔ صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک میں دو جماعتوں نے شرکت نہیں کی۔