وزیراعلیٰ نے ڈی جی وین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا

لکھنؤ: فروری -اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ جی نے آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ڈی جی وین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈی جی وین میں دکھائی جانے والی ملک کی اہم ڈیجیٹل اختراعات اور وی آر سیٹ اپ کے ذریعے مختلف ڈیجیٹل ایپلی کیشنز کے تجربات کا مشاہدہ کیا۔G-20 پروگرام کے تحت، اس موبائل ڈی جی وین کا مقصد عوام کو ڈیجیٹل انڈیا کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔ یہ ڈی جی وین وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ڈیجیٹل انڈیا مہم کی اہم ڈیجیٹل اختراعات کے لیے وقف ہے – ‘میرا گاؤں، ‘ڈیجی لاکر، ‘ای-ہسپتال، ‘ای-نام، ‘جی ای ایم پورٹل، ‘UPI’، ‘امنگ، ‘GSTN’، ‘سائبر سیف انڈیا، ‘آروگیہ سیٹو وغیرہ۔ وین میں ایک VR سیٹ اپ بھی ہے جس کے ذریعے لوگ مختلف ڈیجیٹل ایپلی کیشنز کے ورچوئل ڈیمو دیکھ سکتے ہیں جیسے UPI ایپلی کیشنز کے ذریعے پٹرول پمپس پر ادائیگی کرنا، DigiLocker کے ذریعے ٹریفک پولیس کو اپنا ڈرائیونگ لائسنس دکھانا وغیرہ۔ وین میں انٹرایکٹو کوئز کے لیے 02 اسکرینیں ہیں جن پر افراد ڈیجیٹل انڈیا اور G-20 کے بارے میں اپنے علم کو ظاہر کر سکتے ہیں۔اس موقع پر چیف سکریٹری مسٹر درگا شنکر مشرا، انفراسٹرکچر اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کمشنر مسٹر اروند کمار، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری، ہوم اینڈ انفارمیشن مسٹر سنجے پرساد، پرنسپل سکریٹری شہری ترقی مسٹر امرت ابھیجت، سکریٹری شہری ترقی مسٹر مسٹر راجہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ رنجن کمار، ڈویژنل کمشنر لکھنؤ مسز روشن جیکب، انفارمیشن ڈائرکٹر مسٹر ششیر اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم کی قرارداد ‘کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی ہے۔ ان کے اس خواب کو پورا کرنے میں ‘ڈیجیٹل انڈیا مہم کا بڑا رول ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا مہم ایک نئے ہندوستان کی تعمیر میں سنگ میل ثابت ہو رہی ہے۔ ای گورننس کے ذریعے اس مہم نے حکمرانی کی اسکیموں کو عام لوگوں تک پہنچایا ہے۔ای گورننس کے میدان میں اتر پردیش ایک سرکردہ ریاست ہے۔ گورننس کی اسکیموں کو ہر شخص تک پہنچانے کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے، جس کا پورا فائدہ عوام کو مل رہا ہے۔ ریاست میں ڈیجیٹل انڈیا مشن کے تحت مختلف پروگرام چلائے جا رہے ہیں۔ فوڈ اینڈ لاجسٹکس ڈپارٹمنٹ کے تحت راشن شاپس میں ای پی ایس مشینوں کے ذریعے اناج تقسیم کیا جا رہا ہے۔ اس سے غذائی اجناس کی تقسیم میں شفاف اور بدعنوانی سے پاک نظام قائم کیا گیا ہے۔ آج ریاست کے تمام مستحق اور ضرورت مند لوگوں کو بلا تفریق راشن مل رہا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف جیولوجی اینڈ مائننگ کے تحت کان کنی کے انتظام کے لیے مائن دوستا اور دیگر تکنیکی انفراسٹرکچر بنائے گئے ہیں۔

Related Articles