پوسٹل ورکرز کی ہڑتالوں سے رائل میل کو 200 ملین پونڈ سے زائد کا نقصان

لندن ،جنوری۔رائل میل اونرز کا کہنا ہے کہ پوسٹل فرم کو ہڑتال کی حالیہ لہر سے اب تک 200ملین پونڈ کا نقصان ہو چکا ہے۔ رائل میل میں کمیونی کیشن ورکرز یونین (سی ڈبلیو یو) کے ارکان تنخواہوں اور شرائط کار پر تنازع کی وجہ سے اگست سے اب تک 18 دن تک واک آؤٹ کر چکے ہیں۔ رائل میل نے کہا کہ ملازمتوں میں کٹوتی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے جس والنٹیری ریڈنڈنسی کی ضرورت تھی، وہ پہلے کی توقع سے بہت کم ہوگی۔ رائل میل نے کہا کہ یہ تعداد پہلے کی فورکاسٹ 5000، 6000 سے نمایاں طور پر کم ہوگی، جس کا ایک سبب سٹاف ٹرن اوور ہے۔ کمیونی کیشن ورکرز یونین (سی ڈبلیو یو) کے ساتھ تنازع موسم گرما کے بعد سے جاری ہے اور دسمبر میں سات روز کی ہڑتالوں کی وجہ سے رائل میل نے لوگوں کو کرسمس میل کیلئے اپنی آخری مجوزہ پوسٹنگ کی تاریخیں آفر کی تھیں۔ سی ڈبلیو یو کے تقریباً 115000ورکرز ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ روبسٹ ہنگامی پلان کا مطلب یہ ہے کہ اس نے دسمبر میں 110ملین سے زائد پارسلز اور 600 ملین خطوط کی ترسیل کی۔ دسمبر کے آخر تک نو ماہ کی مدت آمدن 295 ملین پونڈ رہی جو گزشتہ سال کے اسی دورانئے کے مقابلے میں 12.8 فیصد کم ہے۔ اس میں جزوی طور پر ہڑتال کے اقدامات بھی تھے لیکن خطوط بھیجے جانے کی تعداد میں مسلسل گراوٹ اور کمزور ریٹیل ٹرینڈز بھی آمدنی کی اس کمی کی وجوہ میں شامل ہے۔ رائل میل کا تنازع کمیونی کیشن ورکرزیونین کے ساتھ جاری ہے اور یونین نے اس ہفتے تیسرے واک آوٹ اقدام کیلئے بیلٹ شروع کر دیا ہے۔ دیگر موجودہ صنعتی اقدامات کی طرح جیسا کہ ریلوے اور این ایچ ایس میں بھی تنخواہ اور شرائط کار ایک کلیدی مسئلہ ہے، جس میں مزدوروں کی اجرت میں اضافہ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کیونکہ ان کی اجرتیں بڑھتے ہوئے مصارف زندگی سے مطابقت نہیں رکھتی ہیں۔

 

Related Articles