اسکاٹ لینڈ میں کرایہ داروں کی جبری بے دخلی پر پابندی برقرار رہے گی، پیٹرک ہاروے
گلاسگو ،جنوری۔ اسکاٹ لینڈ میں کرایہ داروں کے حقوق کے وزیر پیٹرک ہاروے نے کہا ہے کہ اسکاٹش حکومت کے نئے مجوزہ پلان کے تحت مالکان مکان اپنے کرایہ داروں کے کرائے میں تین فیصد تک اضافہ کرسکتے ہیں، جبکہ کرائے دار کی جبری بے دخلی پر پابندی ابھی بدستور برقرار رہے گی۔ واضح رہے کہ اسکاٹش پارلیمنٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں6ماہ کے لیے ایک بل منظور کیا تھا، جس کی اب مزید6ماہ کے لیے توسیع کی جارہی ہے۔ بل کے مطابق پہلے سے ہی اخراجات زندگی کے بحران کا شکار کرایہ داروں کی مدد کے لیے قانون بنایا گیا تھا کہ مالکان مکان ان کے کرائے میں نہ تو6ماہ تک اضافہ کرسکیں گے اور نہ ہی ان کو زبردستی مکان سے بے دخل کیا جاسکے گا۔ اب اس بل میں ترمیم کرتے ہوئے کرائے کو تین فیصد تک بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ مالکان مکان بھی بڑھتی ہوئی شرح سود اور دیگر اخراجات کو پورا کرسکیں۔ پیٹرک ہاروے کا کہنا ہے کہ ہم کرائے میں معمولی اضافے کی اجازت دے کر کرایہ داروں کو مالکان مکان کی اقلیت سے تحفظ جاری رکھ سکتے ہیں جو کرائے میں ناقابل برداشت حد تک اضافہ کرسکتے ہیں۔ مالکان کو البتہ یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مخصوص حالات میں کرائے کو 6فیصد تک بڑھانے کے لیے رینٹ سروس اسکاٹ لینڈ کو درخواست دے سکتے ہیں۔ پراپرٹی رینٹنگ ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار عاطف امتیاز نے جیو کو بتایا کے نئے قوانین مالکان مکان کے حقوق کو چھیننے کے مترادف ہیں اور اس کے لیے ہم نے اسکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی عدالت کورٹ آف سیشن ایڈنبرا میں ایک درخواست دائر کی ہے اور ہمیں امید ہے کہ عدالت حکومت کے پلان کو کالعدم قرار دے دے گی۔ مالکان مکان کا کہنا تھا کہ بینکوں کی شرح سود اور ہمارے دیگر اخراجات بڑھ رہے ہیں، جس کی وجہ سے ہمارا اس بزنس میں رہنا مشکل تر ہورہا ہے۔ لوگ اب پراپرٹی کے بجائے دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، جس سے نئے مکانات کی قلت پیدا ہورہی ہے اور نئے کرایہ داروں کو نہ صرف مکانات مل نہیں رہے بلکہ ان کے کرایوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔