امریکی سپریم کورٹ کا اسرائیلی کمپنی کو استثنیٰ دینے سے انکار
واشنگٹن ،جنوری۔ امریکی سپریم کورٹ نے اسرائیل کی جاسوسی آلات بنانے والی کمپنی کو استثنا دینے سے انکار کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق واٹس ایپ کا دعویٰ ہے اسرائیلی کمپنی کے بنائے گئے آلات کی مدد سے غیر قانونی طور پر واٹس ایپ کے تقریبا 1400صارفین کو نشانہ بنایا گیا گیا تھا۔ اس سے قبل اسرائیلی کمپنی این ایس او نے امریکی عدالت سے سے استثنا کی بھی درخواست کی تھی کہ اس کو قانونی کارروائی کا نشانہ نہ بنایا جائے اور اسے ملک کے نمایندے کے طور پر دیکھا جائے۔ لیکن اس کی یہ درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔جوبائیڈن انتظامیہ نے نے بھی عدالت سے اپیل کی تھی کہ وہ اس اپیل کو مسترد کر دے۔ اس کے بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھااسرائیلی کمپنی استثنا کا استحقاق نہیں رکھتی۔ واضح رہے این ایس او اسرائیلی پیگاسس کی ذیلی کمپنی ہے،جو دوسروں کے موبائل فونز کے اندر تک گھسنے کی سہولت مہیا کرتی ہے۔ اس طرح فون استعمال کرنے والوں کے روابط، گفتگو کا ریکارڈ اور دیگر سارا ڈیٹا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اسرائیلی وزارت دفاع کی منظوری کے بعد صرف اسرائیلی حکومت کے لیے کام کرنے والے یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ واٹس ایپ کے علاوہ ایک اور مقدمے میں ایپل نے بھی اسرائیلی کمپنی کی شکایت کی ہے کہ وہ اس کی مصنوعات میں مداخلت کرتی ہے۔ دوسری جانب امریکا کے محکمہ تجارت نے بھی جاسوسی کے آلات فراہم کرنے والی کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔