10 سال میں ایک بار کھلنے والے بدبو دار پھول کو سونگھنے کیلئے ہزاروں افراد جمع
ایڈیلیڈ ،جنوری ۔ آسٹریلیا میں ایک ایسا پھول کھلا ہے جس کی بو کو برداشت کرنا کسی کے بس کی بات نہیں۔ایڈیلیڈ نباتاتی باغ میں ٹائٹن اروم نامی پھول کھلا ہے جو ایسی خوفناک بو خارج کرتا ہے جو متعدد کلومیٹر دور تک جاکر مکھیوں اور دیگر کیڑوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔یہ پھول 7 سے 10 سال میں ایک بار کھلتا ہے اور کھلنے کے 48 گھنٹے بعد مر جاتا ہے۔یہ دنیا کا ایک تنے والا سب سے لمبا پودا ہے جس پر ایک پھول کھلتا ہے اور اس کی کوئی اور شاخ نہیں ہوتی۔اسے مردہ پودا بھی کہا جاتا ہے جس میں سے ایسی بو خارج ہوتی ہے جیسے متعدد چوہے مرے ہوئے ہوں جبکہ کچھ افراد اسے پیروں کی بو سے بھی تشبیہ دیتے ہیں۔ایڈیلیڈ میں کھلنے والے پھول کو دیکھنے کے لیے ہزاروں افراد نے نباتاتی باغ کا رخ کیا اور گھنٹوں تک قطار میں لگ کر اس کی بو کو سونگھا۔یہ پودا بنیادی طور پر انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا سے تعلق رکھتا ہے جو بظاہر ایک پھول نظر آتا ہے مگر یہ حقیقت میں پھولوں کا ایک گچھا ہے۔اس پھول کا وزن 150 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔انڈونیشیا میں برساتی جنگلات کو کاٹنے کی وجہ سے اس طرح کے پھولوں کی بقا کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور انہیں 2018 میں معدومی کے خطرے سے دوچار پودوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔انڈونیشیا نے اس پودے کو بچانے کے لیے بیجوں کو مختلف ممالک کے نباتاتی باغات میں بھیجا۔ایڈیلیڈ کے نباتاتی باغ کے منتظم میٹ کولٹر نے بتایا کہ ہمارے ہاں لگے ایسے پھولوں میں سے سب سے بڑے پھول کا وزن 75 کلوگرام ہوچکا ہے اور اس کی لمبائی 2.6 میٹر ہے۔انہوں نے بتایا کہ کھلنے کے بعد ایک ہفتے کے اندر یہ پودا گر جاتا ہے، جس کے بعد زیرزمین جڑیں ایک سال تک خوابیدہ رہتی ہیں اور پھر ایک پتے کی شکل میں ابھرنا شروع ہوتی ہیں۔چند سال بعد یہ جڑیں ایک بار پھر مردہ پھول کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔