ہماچل میں آرلیکر نے دلایا سات وزرا کو حلف
شملہ، جنوری۔ہماچل پردیش میں وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو میں کابینہ میں آج توسیع کی گئی اور سات ارکان اسمبلی کو وزیر کے عہدے کا حلف دلایا گیا۔گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر نے یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں نئے وزراء کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔کابینہ توسیع میں شملہ ضلع کا دبدبہ رہا۔ اس ضلع میں سب سے زیادہ وزیر بنے جبکہ سب سے زیادہ 15 سیٹوں والے کانگڑا ضلع کو ایک وزیر ملا۔ سکھیو کابینہ میں تین عہدے ابھی بھی خالی ہیں۔آج سب سے پہلے سولن سے ایم ایل اے دھنی رام شانڈیل (82) کو حلف دلایا گیا، ان کے بعد جوالی سے ایم ایل اے چندر کمار، ان کے بعد شلائی کے ایم ایل اے ہرش وردھن چوہان، کنور کے ایم ایل اے جگت سنگھ نیگی، جبل کوٹکھائی کے ایم ایل اے روہت ٹھاکر، کسم پٹی کےایم ایل اے انیرودھ سنگھ اور سب سے آخر میں شملہ دیہی سے ایم ایل اے وکرمادتیہ سنگھ نے عہدے اور راز داری کا حلف دلایا گیا۔مسٹر ہرش وردھن چوہان اور جگت سنگھ نیگی نے انگریزی میں حلف لیا جبکہ دیگر نئے وزراء نے ہندی میں حلف لیا۔کابینہ میں توسیع میں سینئر اور تجربے کے ساتھ نوجوان چہروں کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی علاقائی اور ذات پات کا توازن برقرار رکھا گیاہے۔ سکھو کابینہ میں 82 سالہ دھنی رام شنڈیل سب سے معمر اور 33 سالہ وکرمادتیہ سنگھ سب سے کم عمر ہیں۔ دھنی رام شانڈیل اور چندر کمار کو چھوڑ کر دیگر 5 ایم ایل اے پہلی بار وزیر بنے ہیں۔ دھنی رام شانڈیل اور چندر کمار پچھلی ویربھدر حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔ سکھو کابینہ میں زیادہ سے زیادہ 10 وزیر بنائے جا سکتے ہیں۔ اس طرح اب وزراء کے تین عہدے خالی ہیں۔کابینہ توسیع میں شملہ پارلیمانی حلقے سے 5 وزیر بنے ہیں جبکہ کانگڑا اور منڈی پارلیمنٹ حلقے سے ایک ایک وزیر بنا ہے۔ ہمیر پور پارلیمانی حلقے سے کوئی بھی وزیر نہیں بنایا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیرعلی اور نائب وزیرعلی دونوں ہمیر پور پارلیمانی حلقے سے ہیں۔اس سے قبل وزیراعلی نے چھ ایم ایل اے کو چیف پارلیمانی سکریٹریز اور پارلیمانی سکریٹریز کے طور پر حلف دلایا۔ سکھو حکومت میں چھ چیف پارلیمانی سیکرٹریز اور پارلیمانی سیکرٹریوں کا تقرر کیا گیا ہے۔ مسٹر سندر سنگھ ٹھاکر کو وزیراعلی نے چیف پارلیمانی سکریٹری کا حلف دلایا۔ اس کے ساتھ ہی رام کمار چودھری، موہن لال براگٹا کو بھی چیف پارلیمانی سکریٹریز اور رام کمار کو پارلیمانی سکریٹری کے طور پر حلف دلایا۔مسٹر آشیش بُٹیل کو بھی چیف پارلیمانی سکریٹری بنایا گیا ہے۔ کشوری لال، سنجے اوستھی کو بھی چیف پارلیمانی سیکرٹری بنایا گیا۔ چیف پارلیمانی سکریٹری بنانے کی پہل سب سے پہلے ویربھدر حکومت میں شروع ہوئی تھی، جب وزیر بنانے کی حد مقرر کی گئی تھی کہ وزیر اعلیٰ کے علاوہ صرف 11 وزیر بنائے جا سکتے تھے۔