عالمی سربراہوں کا نئے برطانوی وزیر اعظم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار
راچڈیل،اکتوبر۔ دو ماہ سے بھی کم عرصے میں برطانیہ کے تیسرے وزیر اعظم کے طور پررشی سوناک کی نمبر 10آمدپر یورپ نے استحکام اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنےاور امریکہ کی طرف سے تعریف سمیت کیف میں صدر ولادیمیر زیلنسکی نے برطانوی معاشرے اور پوری دنیا کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے میں برطانیہ کے نئے سربراہ حکومت کی کامیابی کی خواہش کی ہے اور کہا کہ میں مل کر اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہوں، روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے برطانیہ یوکرین کا سب سے زیادہ حمایتی رہا ہے اور ماسکو نے حالیہ ہفتوں میں بارہا کہا ہے کہ لندن کے ساتھ اس کے تعلقات بہتر ہونے کا امکان نہیں ہے، چاہے کوئی بھی نمبر 10پر برسر اقتدار ہو،کریملن نے منگل کو اپنے اس موقف کی توثیق بھی کی، اس کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہااس وقت ہمیں امید کی کوئی بنیاد نظر نہیں آتی کہ مستقبل قریب میں کوئی مثبت تبدیلی آئے گی۔ عالمی رہنماؤں نے برطانیہ کے پہلے جدید سیاسی تاریخ کے سب سے کم عمر وزیر اعظم کے طور پر رشی سوناک کی فتح کی اہمیت کو سراہا، امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں دیوالی کی تقریب کے دوران کہاہمیں خبر ملی ہے کہ رشی سوناک اب وزیر اعظم ہیں،یہ بہت حیران کن اور اہم سنگ میل ہے اور یہ اہمیت رکھتا ہے، ہندوستانی تارکین وطن کے بیٹے نے قیادت کی دوڑ جیت لی ہے، ہندوستان میں بھی خوشی کی لہر دوڑ گئی جہاں کچھ لوگوں کو اس بات پر فخر محسوس ہوا کہ ہندوستانی وراثت کا حامل شخص ایک ایسے ملک کو چلا رہا ہے جس کا وہ کبھی نوآبادیات تھا، نئی دہلی میں رشی سوناک کی کامیابی کو نمایاں طو رپر نشر کیا گیا، ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے رشی سوناک کو اپنی سب سے پْرتپاک مبارکباد بھیجتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی مسائل پر مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نیبھی رشی سوناک کو مبارکبا د دی اور کہا کہ ہم مل کر اس وقت کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کام جاری رکھیں گے بشمول یوکرین کی جنگ اور اس کے یورپ اور دنیا کیلئے بہت سے نتائج مثبت ہوں گے یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے بھی مبارکباد دی اور نئے برطانوی وزیراعظم کے نام پیغام میں کہا کہ برسلز اور لندن کو مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے، چیلنجز کا سامنا کرنے کا واحد طریقہ مل کر کام کرنا ہے۔