ہندوستان افریقی ممالک کی ہر ضرورت کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے: راجناتھ

گاندھی نگر، اکتوبر ۔ ہندوستان نے امن، سلامتی، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے افریقی ممالک کی کوششوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے، منگل کو کہا کہ یہ ممالک اس کی اولین ترجیح ہیں اور وہ سلامتی اوردفاعی شعبہ سمیت ان کی ہرضرورت کو پوراکرنے کے لئے تیار ہے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج یہاں 12ویں دفاعی نمائش کے موقع پر دوسرے انڈیا افریقہ ڈیفنس ڈائیلاگ میں اپنے خطاب میں کہا، افریقی ممالک ہندوستان کی اولین ترجیح ہیں اور ان ممالک کے ساتھ ہماری شراکت وزیر اعظم نریندر مودی کے ان 10 اصولوں پر مرکوز ہے جن کا ذکر انہوں نے 2018 میں یوگنڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیاتھا! ہندوستان افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے۔ ساتھ ہی وہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے تعاون کے علاوہ سمندروں، خاص طور پر بحر ہند میں کھلے، آزاد اور قواعد پر مبنی نظم کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔افریقی ممالک کے ساتھ دیرینہ ثقافتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے وسیع اقتصادی، سفارتی اور دفاعی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا، افریقی ممالک کی ترجیح ہماری ترجیح ہے! ہم افریقی امن اور سلامتی کے مشترکہ نظام کی تعمیر کے لیے آپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہند-افریقہ دفاعی ڈائیلاگ کا موضوع دفاع اور سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کی حکمت عملی بہت مناسب ہے اور یہ دونوں ممالک کو مختلف شعبوں میں صلاحیت سازی، تربیت، سائبر سیکورٹی، میری ٹائم سیکورٹی اورانسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں تعاون کے نئے امکانات تلاش کرنے کا موقع دیتا ہے!مسٹرسنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا ماننا ہے کہ امن، سلامتی اور ترقی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اس لیے خطے میں ترقی کے لیے سیکورٹی نظام کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے۔ دفاعی مینوفیکچرنگ شعبے میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے افریقی ممالک سے ہندوستان کے دفاعی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دفاعی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ایک نیا ماحولیاتی نظام تشکیل دیا گیا ہے جو کہ ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والی افرادی قوت سے لیس ہے۔ انہوں نے کہا، ہندوستان کی دفاعی صنعت آپ کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے!وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان خطے میں امن اور سلامتی کے قیام کے لیے ہر شعبے میں افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان دنیا میں کسی ایسے نظام کی حمایت نہیں کرتا جس میں کچھ ممالک کو دوسروں سے برتر یا بہتر سمجھا جاتا ہو۔ ہندوستان کے بین الاقوامی تعلقات انسانی مساوات اور باہمی احترام سے چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی بھی ملک کے ساتھ خود مختاری کے باہمی احترام اور اقتصادی ترقی کی بنیاد پر تعلقات استوار کرتا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نمائندگی کے حوالے سے اصلاحات کی وکالت کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ آپ کا بھی خیال ہوگا کہ عالمی نظام میں مزید جمہوریت کی ضرورت ہے۔ اسے عالمی حقائق میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کی عکاسی کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نمائندگی کو مزید وسیع کیا جائے تاکہ اس کی قانونی حیثیت میں اضافہ ہو۔ہندوستان اور افریقہ کے صدیوں پرانے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے جومو کینیاٹا، پیٹریس لومونگا، کامے نورما، نیلسن منڈیلا، سیم نویما جیسے افریقی آزادی پسندوں کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔

Related Articles