چین تائیوان کے مسئلے کے حل کے لیے جامع پالیسی نافذ کرے گا: شی جن پنگ
بیجنگ، اکتوبر۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے اتوار کو کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک جامع پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے قومی یکجہتی کے مقصد کو آگے بڑھائے گی۔آج یہاں 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شی نے کہا ’’تائیوان کا حل چین کے عوام کا معاملہ ہے، اسے یہاں کے لوگوں کو حل کرنا چاہیے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ہم سب سے بڑی ایمانداری اور پوری کوشش کے ساتھ دوبارہ پرامن اتحاد کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، لیکن ہم طاقت کے استعمال کو ترک کرنے کا وعدہ کبھی نہیں کریں گے اور ہم تمام ضروری اقدامات کرنے کا اختیار محفوظ رکھتے ہیں‘‘۔ یہ مکمل طور پر بیرونی طاقتوں کی مداخلت پر مبنی ہے اور کچھ علیحدگی پسند ’تائیوان کی آزادی‘ اور اپنی علیحدگی پسند سرگرمیوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ کسی بھی طرح سے ہمارے تائیوان کے ہم وطنوں کو نشانہ نہیں بناتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ تاریخ کا پہیہ چین کے اتحاد اور قوم کے احیاء کی طرف رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے مکمل انضمام کو محسوس کیا جانا چاہئے اور اسے کسی شبہ کے بغیر محسوس کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ تائیوان میں اپنے ہم وطنوں کا احترام اور خیال رکھا ہے اور انہیں فائدہ پہنچانے کے لیے کام کیا ہے۔ ہم آبنائے میں اقتصادی، ثقافتی تبادلے اور تعاون کو فروغ دینا جاری رکھیں گے۔