کیا روسی صدر ولادی میرپوتین نے صدام حسین کی میزبانی کی تھی؟
پیرس،اکتوبر۔روسی صدر ولادی میر پوتین یوکرین جنگ کی وجہ سے پہلے ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز ہیں۔ ان کی عراق کے سابق مصلوب صدر صدام حسین کے ساتھ گئے وقتوں کی ایک مبینہ تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پوتین کا ہم شکل ایک شخص صدام حسین کی میزبانی کررہا ہے۔سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ تصویر کئی برس پرانی ہے۔ یہ اس وقت کی ہے جب پوتین ماسکو کے اقتدار سے دور تھے۔بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں ایک شخص کو روسی صدر کے طور پر پیش کیا گیا جب وہ ایک عام سے ملازم تھے۔ وہ سابق عراقی صدر صدام حسین کی سوویت یونین کے دورے کے دوران مہمان نوازی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ حالانکہ ایسا نہیںتاہم یہ دعویٰ کہ صدام حسین کی خدمت کرنے والا شخص موجودہ روسی صدر پوتین ہے مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔ خبروں کے مطابق یہ تصویر 3 مارچ 1975 کو پیرس کے میٹیگنن ہوٹل کے اندرلی تھی۔اس میں صدام حسین کے علاوہ دوسری طرف اس وقت کے فرانسیسی وزیر اعظم یایک شیراک بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔جب کہ تصویر میں پوتین کو بالکل بھی شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس تصویر کا پوتین کے ساتھ دور دورتک کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ شخص اس ہوٹل کا ملازم تھا جس کی شکل پوتین سے ملتی تھی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ تصویر پہلی بار 5 سال سے زیادہ عرصہ قبل پھیلائی گئی تھی، لیکن یہ گذشتہ گھنٹوں کے دوران سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر غلط تبصروں کے ساتھ دوبارہ نمودار ہوئی۔مرحوم عراقی صدر صدام حسین کو تقریباً 16 سال قبل 2003 میں ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پھانسی دے دی گئی تھی۔