جب 4 لاکھ روپے کا گلدان نیلامی کی جنگ میں ڈیڑھ ارب روپے میں فروخت ہوا
پیرس،اکتوبر۔یقیناً زیادہ سے زیادہ چند ہزار روپے، مگر فرانس میں ایک نیلامی کے دوران جو ہوا اس نے سب کو دنگ کردیا۔وہاں ایک عام چینی گلدان نیلامی کے لیے رکھا گیا تھا جس کی قیمت کا تخمینہ 2 ہزار یورو لگایا گیا تھا۔مگر وہ حیران کن طور پر77 لاکھ یورو (ایک ارب 71 کروڑ 90 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہوا۔یعنی اپنی قیمت سے لگ بھگ 4 ہزار گنا زیادہ قیمت پر، جبکہ نیلام گھر کی فیس کے ساتھ یہ قیمت 91 لاکھ یورو (2 ارب پاکستانی روپے سے زائد) ہوجائے گی۔چینی مٹی کا بنا یہ گلدان ایک خاتون نے نیلامی کے لیے پیش کیا تھا جو اسے آنجہانی والدہ کی وراثت میں ملا تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نے کبھی گلدان کو دیکھا بھی نہیں تھا۔اس خاتون (نام نہیں بتایا گیا) نے اسے پیرس کے ایک نیلام گھر میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا۔خاتون نے نیلام گھر کے ماہرین کو بتایا تھا کہ یہ گلدان بنیادی طور پر اس کی نانی کا تھا اور نیلامی کے دوران اسے خریدنے کے لیے 30 افراد کے درمیان جنگ ہوئی۔ماہرین کے مطابق یہ گلدان 20 ویں صدی میں بنا تھا اور بہت عام ہے۔مگر جب اسے نیلام گھر رکھا گیا تو لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا اور چینی شہری اسے تاریخی سمجھ کر آتے رہے، جبکہ ماہرین کے مطابق یہ قدیم گلدان نہیں تھا۔نیلامی کے دوران اسے ایک چینی شہری نے خریدا جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
جب 4 لاکھ روپے کا گلدان نیلامی کی جنگ میں ڈیڑھ ارب روپے میں فروخت ہوا
پیرس،اکتوبر۔یقیناً زیادہ سے زیادہ چند ہزار روپے، مگر فرانس میں ایک نیلامی کے دوران جو ہوا اس نے سب کو دنگ کردیا۔وہاں ایک عام چینی گلدان نیلامی کے لیے رکھا گیا تھا جس کی قیمت کا تخمینہ 2 ہزار یورو لگایا گیا تھا۔مگر وہ حیران کن طور پر77 لاکھ یورو (ایک ارب 71 کروڑ 90 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہوا۔یعنی اپنی قیمت سے لگ بھگ 4 ہزار گنا زیادہ قیمت پر، جبکہ نیلام گھر کی فیس کے ساتھ یہ قیمت 91 لاکھ یورو (2 ارب پاکستانی روپے سے زائد) ہوجائے گی۔چینی مٹی کا بنا یہ گلدان ایک خاتون نے نیلامی کے لیے پیش کیا تھا جو اسے آنجہانی والدہ کی وراثت میں ملا تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نے کبھی گلدان کو دیکھا بھی نہیں تھا۔اس خاتون (نام نہیں بتایا گیا) نے اسے پیرس کے ایک نیلام گھر میں فروخت کے لیے پیش کیا تھا۔خاتون نے نیلام گھر کے ماہرین کو بتایا تھا کہ یہ گلدان بنیادی طور پر اس کی نانی کا تھا اور نیلامی کے دوران اسے خریدنے کے لیے 30 افراد کے درمیان جنگ ہوئی۔ماہرین کے مطابق یہ گلدان 20 ویں صدی میں بنا تھا اور بہت عام ہے۔مگر جب اسے نیلام گھر رکھا گیا تو لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا اور چینی شہری اسے تاریخی سمجھ کر آتے رہے، جبکہ ماہرین کے مطابق یہ قدیم گلدان نہیں تھا۔نیلامی کے دوران اسے ایک چینی شہری نے خریدا جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔