ایران اپنے جوہری وعدوں پر عمل درآمد کرے: سعودی عرب
نیویارک/ریاض،ستمبر۔سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے قبل اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایران کو اپنے جوہری وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔ روس اور یوکرین جنگ کا حل نکالنا ضروری ہے اور سعودی عرب یمن میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع کی حمایت کرتا اور تمام تنازعات کو پر امن طریقے سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔اپنے ایک بیان میں فیصل بن فرحان نے کہا تمام ملکوں کو امن اور ترقی کے مواقع ملنا چاہیں۔ سعودی عرب سلامتی کونسل میں اصلاحات لانے کے اپنے مطالبات کی بھی تجدید کرتا ہے۔ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق چلنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ایران کے ایٹمی معاملہ پر گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے زور دیا کہ تہران کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا ایران اپنے جوہری وعدوں کو فوری پورا کرے اور اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اعتماد سازی کے اقدامات بڑھائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی کو سپانسر کرنے کے نظریات برآمد کرنے والے ملکوں کا سختی سے مقابلہ کرے۔شہزادہ فیصل نے کہا سعودی عرب یمن میں جنگ بندی میں توسیع کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا 2015 سے محصور تعز کی جانب راستے کھولنا ضروری ہے۔ اسی طرح یمن کی صدارتی کونسل کو فرائض ادائیگی کا اہل بنانا بھی ناگزیر ہو گیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا مشرقی وسطی کی سلامتی کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ فلسطین کو 1967 کی سرحدوں کے مطابق حل کر لیا جائے۔ انہوں نے کہا مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو کمزور کرنا قابل مذمت ہے۔فیصل بن فرحان نے کئی علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا شام میں بے سہارا افراد کو انسانی امداد پہنچانا ضروری ہوگیا ہے۔ لبنان کو ہتھیاروں اور منشیات کی برآمد روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ مصر اور سوڈان کے آبی تحفظ کیلئے سعودی عرب اپنی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا سعودی عرب توانائی کی منڈیوں میں توازن کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے اگلی دو دہائیاں عالمی اقتصادی بحالی کے حصول کیلئے فوسل فیولز اور اس سیمتعلق ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا۔