پورے جرمنی کے لیے نو یورو ماہانہ کی ٹرین ٹکٹ بہت کامیاب رہی
برلن،اگست۔جرمنی میں وفاقی حکومت کا صرف نو یورو ماہانہ کے عوض پورے ملک کے لیے ٹرین ٹکٹ کا تین ماہ کا تجرباتی منصوبہ بہت کامیاب رہا۔ اس سال جون سے اگست کے آخر تک اس پیشکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کروڑوں جرمن صارفین نے یہ ٹکٹ خریدی۔جرمنی کی سب سے بڑی ریل کمپنی ڈوئچے بان نے اتوار اٹھائیس اگست کے روز بتایا محدود مدت کے اس منصوبے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئی بھی صارف جون سے اگست تک کے تین ماہ کے دوران ہر مہینے صرف نو یورو ادا کر کے پورے ملک میں قابل استعمال ایسی ٹکٹ خرید سکتا تھا، جس کا قیمت کے لحاظ سے عام حالات میں تصور بھی مشکل تھا۔یہ ٹکٹ اتنی مشہور ہو گئی تھی کہ اس کا نام ہی نو یورو ٹکٹ‘ پڑ گیا تھا اور اسے جرمن صارفین کے ساتھ ساتھ بہت سے یورپی شہریوں نے بھی استعمال کیا۔ یہ ٹکٹ بہت تیز رفتار انٹر سٹی اور انٹر سٹی ایکسپریس ٹرینوں کے علاوہ تقریباً ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کے لیے استعمال کی جا سکتی تھی۔ یوں کوئی بھی صارف پورا مہینہ پورے ملک میں تمام مقامی اور علاقائی بسوں، ٹراموں اور ریل گاڑیوں میں سفر کر سکتا تھا۔یہ پیشکش ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس کی مدت اکتیس اگست کو پوری ہو گی۔اس ٹکٹ کو استعمال کرتے ہوئے لاکھوں مسافروں نے ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کا سفر کیا اور وہ بھی تین ماہ تک صرف نو یورو کے عوض پورا مہینہ ڈوئچے بان نے بتایا کہ اس ٹکٹ کی فروخت کا آغاز اس کے یکم جون سے استعمال کا عرصہ شروع ہونے سے پہلے سے ہو گیا تھا اور اتوار 28 اگست تک ایسی تقریباً چھبیس ملین ٹکٹیں خریدی جا چکی تھیں۔خبروں کے مطابق ڈوئچے بان کی ریجنل ٹرانسپورٹ کے شعبے کی سربراہ ایولین پالا نے بتایا کہ جن تقریباً دو کروڑ ساٹھ لاکھ صارفین نے یہ ٹکٹیں خریدیں، ان میں سے ہر پانچواں صارف ایسا تھا، جس نے اس پیشکش کو بہت پرکشش سمجھتے ہوئے عوامی شعبے کے ذرائع آمد و رفت کو اپنے لیے جیسے نئے سرے سے دریافت‘ کیا تھا۔ایولین پالا نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران جرمنی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کا رجحان بہت کم ہو گیا تھا۔ تاہم یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں صرف اس ٹکٹ کی وجہ سے ہی جون سے لے کر اگست تک عام شہریوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کا رجحان کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے پہلے کے عرصے سے بھی کہیں زیادہ رہا۔‘‘جرمن ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ملکی تنظیم وی ڈی وی کے مطابق صرف پہلے دو ماہ کے دوران ہی مختلف ریل کمپنیوں، بلدیاتی علاقوں کے اپنے ٹرانسپورٹ اداروں اور عام بسوں کے اندر لگی مشینوں تک سے یہ ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کی مجموعی تعداد قریب 38 ملین رہی تھی۔اس کے علاوہ وہ تقریباً دس ملین جرمن صارفین علیحدہ تھے، جنہوں نے سالانہ بنیادوں پر مقامی یا علاقائی ٹریول کارڈ خرید رکھے ہیں۔ انہیں بھی معمول کی قیمت میں بہت زیادہ کمی کے ساتھ اور ایک خود کار نظام کے تحت تین ماہ کے لیے یہ ٹکٹ ماہانہ صرف نو یورو کے عوض مہیا کر دی گئی تھی۔