کیلیفورنیا میں سال رواں کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ

کیلیفورنیا،اگست۔امریکی ریاست کیلیفورنیا کو سال رواں کی سب سے بڑی اور شدید جنگلاتی آگ کا سامنا ہے، جو تاحال بجھائی نہیں جا سکی۔ یہ آگ دو دنوں میں اسّی مربع میل (دو سو سات مربع کلومیٹر) رقبے پر پھیلے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔یہ آگ کیلیفورنیا میں 2022ء کی شدید ترین جنگلاتی آگ ثابت ہوئی ہے، جسے بجھانے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں فائر فائٹر اپنی کوششیں تو جاری رکھے ہوئے ہیں مگر ابھی تک آگ کے شعلوں پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ اسی دوران اس جنگلاتی آگ سے متاثرہ علاقوں سے ہزاروں مقامی باشندوں کو اپنے گھروں سے رخصت ہونا پڑ گیا۔اس آتش زدگی کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ مگر یہ ریاست کیلیفورنیا کے وسیع تر جنگلاتی رقبے کو راکھ بنا چکی ہے۔ کیلیفورنیا میں حکام کو اس آتش زدگی کی اطلاع اتوار 31 جولائی کے روز ملی تھی اور یہ آگ سِسکیْو کی کاؤنٹی سے شروع ہوئی تھی۔ اب تک اس آگ کے شعلے 80 مربع میل یا 207 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیل چکے ہیں۔کیلیفورنیا میں اس سال کے دوران سخت گرمی اور خشک موسم کے نتیجے میں یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ اس امریکی ریاست کے جنگلات میں آگ لگ گئی۔ اس سے قبل شدید جنگلاتی آگ جولائی کے وسط میں لگی تھی، جسے حکام نے اوک فائر‘ کا نام دیا تھا۔موجودہ جنگلاتی آتشزدگی کو مَیکِنّی وائلڈ فائر‘ کا نام دیا گیا ہے، جو دیکھتے ہی دیکھتے اس ریاست میں سِسکیْو کاؤنٹی کے خشک جنگلاتی رقبے تک پھیل گئی۔ کیلیفورنیا میں یہ آگ گرمی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے اس حد تک بے قابو ہے کہ سِسکیْو کاؤنٹی کے شیرف نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، اب تک اس آگ پر صفر فیصد قابو پایا جا سکا ہے۔‘‘اس آگ کی وجہ سے کیلیفورنیا ہائی وے 96 پر بے شمار درخت بھی شعلوں کی زد میں آ گئے اور پورے علاقے کو دھوئیں کے گہرے بادلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس وجہ سے ریاستی پولیس کو یہ ہائی وے بھی بند کرنا پڑ گئی۔اسی دوران امریکی محکمہ جنگلات کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مَیکِنّی فائر اب تک شمالی کیلیفورنیا کیکلیمیتھ نیشنل فاریسٹ کے وسیع تر حصے کو تباہ کر چکی ہے اور تاحال قابو سے باہر ہے۔دوسری طرف کیلیفورنیا کے ریاستی گورنر گیون نیوسم نے کہا ہے کہ یہ جنگلاتی آگ بہت سے گھروں کو جلا دینے کے علاوہ انتہائی اہم انفراسٹرکچر کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے اور اسی لیے انہوں نے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔

کیلیفورنیا میں سال رواں کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ
کیلیفورنیا،اگست۔امریکی ریاست کیلیفورنیا کو سال رواں کی سب سے بڑی اور شدید جنگلاتی آگ کا سامنا ہے، جو تاحال بجھائی نہیں جا سکی۔ یہ آگ دو دنوں میں اسّی مربع میل (دو سو سات مربع کلومیٹر) رقبے پر پھیلے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔یہ آگ کیلیفورنیا میں 2022ء کی شدید ترین جنگلاتی آگ ثابت ہوئی ہے، جسے بجھانے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں فائر فائٹر اپنی کوششیں تو جاری رکھے ہوئے ہیں مگر ابھی تک آگ کے شعلوں پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ اسی دوران اس جنگلاتی آگ سے متاثرہ علاقوں سے ہزاروں مقامی باشندوں کو اپنے گھروں سے رخصت ہونا پڑ گیا۔اس آتش زدگی کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ مگر یہ ریاست کیلیفورنیا کے وسیع تر جنگلاتی رقبے کو راکھ بنا چکی ہے۔ کیلیفورنیا میں حکام کو اس آتش زدگی کی اطلاع اتوار 31 جولائی کے روز ملی تھی اور یہ آگ سِسکیْو کی کاؤنٹی سے شروع ہوئی تھی۔ اب تک اس آگ کے شعلے 80 مربع میل یا 207 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیل چکے ہیں۔کیلیفورنیا میں اس سال کے دوران سخت گرمی اور خشک موسم کے نتیجے میں یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ اس امریکی ریاست کے جنگلات میں آگ لگ گئی۔ اس سے قبل شدید جنگلاتی آگ جولائی کے وسط میں لگی تھی، جسے حکام نے اوک فائر‘ کا نام دیا تھا۔موجودہ جنگلاتی آتشزدگی کو مَیکِنّی وائلڈ فائر‘ کا نام دیا گیا ہے، جو دیکھتے ہی دیکھتے اس ریاست میں سِسکیْو کاؤنٹی کے خشک جنگلاتی رقبے تک پھیل گئی۔ کیلیفورنیا میں یہ آگ گرمی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے اس حد تک بے قابو ہے کہ سِسکیْو کاؤنٹی کے شیرف نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، اب تک اس آگ پر صفر فیصد قابو پایا جا سکا ہے۔‘‘اس آگ کی وجہ سے کیلیفورنیا ہائی وے 96 پر بے شمار درخت بھی شعلوں کی زد میں آ گئے اور پورے علاقے کو دھوئیں کے گہرے بادلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس وجہ سے ریاستی پولیس کو یہ ہائی وے بھی بند کرنا پڑ گئی۔اسی دوران امریکی محکمہ جنگلات کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مَیکِنّی فائر اب تک شمالی کیلیفورنیا کیکلیمیتھ نیشنل فاریسٹ کے وسیع تر حصے کو تباہ کر چکی ہے اور تاحال قابو سے باہر ہے۔دوسری طرف کیلیفورنیا کے ریاستی گورنر گیون نیوسم نے کہا ہے کہ یہ جنگلاتی آگ بہت سے گھروں کو جلا دینے کے علاوہ انتہائی اہم انفراسٹرکچر کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے اور اسی لیے انہوں نے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔

Related Articles